اسلام آباد (پی این آئی)پاکستان کی کلبھوشن کے معاملے پر بھارت کو دوسری قونصلر رسائی کی پیشکش، کلبھوشن نظرثانی اپیل دائر کرسکتا ہے، پاکستان نے کلبھوشن کے معاملے پر بھارت کو دوسری قونصلر رسائی کی پیشکش کر دی اور کہا آئی سی جےفیصلےکےتحت نیاآرڈیننس جاری کیا، آرڈیننس کے سیکشن 20 کے
تحت کلبھوشن یادیو نظرثانی اپیل دائر کرسکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق ڈی جی ساؤتھ ایشیا زاہدحفیظ اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل احمد عرفان نے مشترکہ پریس کانفرس کی ، ڈی جی ساؤتھ ایشیازاہد شیخ نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ کلبھوشن یادیو کے معاملے پر بھارت نے آئی سی جے سے رابطہ کیا، بھارت کا دعویٰ یادیو کے معاملے پر ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہوئی، کلبھوشن یادیو پاکستان میں تخریب کاری میں ملوث رہا ہے۔ڈی جی ساؤتھ ایشیا کا کہنا تھا کہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیونے پاکستان میں دہشتگردی کا اعتراف کیا اور پاکستان نے آئی سی جے کے فیصلے کے مطابق کئی اقدامات کئے، پاکستان نے عالمی عدالت انصاف کےفیصلے کے مطابق کونسلررسائی سمیت متعدد اقدامات کئے، توقع ہے بھارت کلبھوشن کے معاملے پر سیاست کرنے کے بجائے قانونی طریقہ کارپرعمل کرے گا۔زاہد شیخ نے کہا آئی سی جے کے فیصلے کے بعد را ایجنٹ کو قونصلر رسائی سے آگاہی دی گئی، ستمبر کو بھارتی ہائی کمشنر کے اہلکار نے کلبھوشن یادیو سے ملاقات کی۔ان کا کہنا تھا کہ آئی سی جے فیصلے کے تحت کلبھوشن کی سزا پر قانونی پہلوؤں کا جائزہ لیا جارہا ہے، 20مئی کوآئی سی جےکے فیصلے کے تحت ایک نیا آرڈیننس جاری کیا گیا۔ڈی جی ساؤتھ ایشیا نے کہا آرڈیننس کے سیکشن 20 کے تحت کلبھوشن یادیو نظرثانی اپیل دائر کرسکتا ہے، 17جون کو کلبھوشن یادیو کو نظرثانی اپیل دائر کرنے کیلئے کہا گیا ، را ایجنٹ یادیو کیلئے قانونی معاونت کی بھی اجازت دی گئی۔زاہد شیخ کا کہنا تھا کہ پاکستان نےمتعدد باربھارت کو نظرثانی اپیل میں یادیو کی مدد کیلئے کہا، 6 ماہ کے خصوصی آرڈیننس کی مدت ختم ہونے کے قریب ہے ، بھارت نظرثانی اپیل میں مدد میں ٹال مٹول سے کام لے رہا ہے۔انھوں نے مزید کہا کلبھوشن یادیو کو اہلیہ اور والد سے ملنے کی بھی اجازت دی گئی ہے، پاکستان کا قانون فیصلے ازسر نوجائزہ لینے کا حق دیتا ہے، کلبھوشن یادیو نے ازسرنو فیصلے کا جائزہ لینے کے حق کورد کردیا ہے ، پاکستان کلبھوشن کیس میں عالمی عدالت کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے تیار ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں