لاہور(پی این آئی) عمران خان کی حکومت کا نہ ویژن نظرآرہا ہے نہ گورننس۔ عمران خان کی حکومت کو لانے کا تجربہ ناکام ہو گیا ہے۔ نجی ٹی وی چینل پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے بھی 2 مرتبہ ایسے تجربات کئے جا چکے ہیں، لیکن عمران خان کی حکومت کو لانے کا تجربہ ناکام
ہو گیا ہے کیونکہ عمران خان کی حکومت کا نہ ویژن نظرآ رہا ہے اور نہ گورننس۔بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ اس سے پہلے بھی پاکستان کی تاریخ میں اس طرح کے دو تجربات ہو چکے ہیں، لیکن وہ کامیاب تجربے تھے۔ اس سے پہلے جب بھٹو صاحب کو ہٹایا گیا اور سیٹ اپ لگایا گیا تھا، وہ ناکام نہیں تھا، وہ کافی حد تک کامیاب تجربہ تھا۔اس کے علاوہ تجزیہ نگار کی جانب سے مزید بتایا گیا ہے کہ دوسری مرتبہ یہ تجربہ ق لیگ کے ساتھ کیا گیا تھا، وہ بھی کامیاب ہو گیا تھا، ان کا مسئلہ شہرت کا تھا، گورننس ان کی بھی ٹھیک تھی، لیکن پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کا نہ ویژن نظرآ رہا ہے اور نہ گورننس۔خیال رہے کہ اس وقت حکومت کے پالیسیوں اور ملکی حالات کی وجہ سے وزیراعظم عمران خان کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس وقت ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے جس کی خاص وجہ کورونا وائرس کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی پالیسیاں اور معیشت کے بگڑتے ہوئے حالات نے حکومت کی کمر توڑ دی ہے جس کی وجہ سے عام شہری سے لے کر ٹی وی سکرین پر بیٹھے تجزیہ نگار کی جانب سے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سینئر تجزیہ نگار سہیل ورائچ کی جانب سے بھی یہی کہا گیا ہے کہ عمران خان کی حکومت کا نہ ویژن نظرآرہا ہے نہ گورننس۔ عمران خان کی حکومت کو لانے کا تجربہ ناکام ہو گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں