پی ٹی آئی کے 12 ارکان اسمبلی ایوان میں تبدیلی کے لئے تیار،وزیراعظم کیخلاف بڑی سازش کا انکشاف

اسلام آباد (پی این آئی) پی ٹی آئی کے 12 ارکان اسمبلی ایوان میں تبدیلی کے لئے تیار ہیں۔تفصیلات کے مطابق اتحادیوں سے ناراضگی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایوان میں تبدیلی کے لئے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے 12 سے زائد ارکان اسمبلی

تیار ہیں۔ایک طرف اتحادی جماعت بی این پی مینگل نے پہلے ہی حکومت سے اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے تو دوسری طرف مسلم لیگ ق کا سیاسی موت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ایسے میں مائنس ون فارمولا کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔اس بات کا ذکر وزیراعظم نے خود بھی قومی اسمبلی میں کیا۔پاکستان تحریک انصاف کےاپنے بھی کئی رہنما حکومتی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ غیر منتخب افراد کو آگے لانے سے پی ٹی آئی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی چند دن پہلے دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ عوام کو عمران خان سے بہت زیادہ توقعات تھیں۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کی آپس میں لڑائی کی وجہ سے سیاسی خلاء پیدا ہو رہا ہے اور جب سیاسی خلا پیدا ہو گا تو اس سے نئے لوگ پر کریں گے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔دوسری جانب یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ایک وفاقی وزیر نے مبینہ طور پر ن لیگ کی قیادت کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کی پیشکش کی ہے۔وفاقی وزیر نے حال ہی میں ن لیگ کے سینئر رہنما کی فیملی کے ایک رکن سے اس معاملے پر بات کی کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک چلائی گئی تو پی ٹی آئی کی کئی ارکان قومی اسمبلی میں اس کی حمایت کریں گے۔پی ٹی آئی کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ تعلقات پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔یہ پیغام نواز شریف، شہباز شریف اور خواجہ آصف کو پہنچا دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کو تاحال اس کا جواب نہیں دیا گیا۔ ہیں۔تفصیلات کے مطابق اتحادیوں سے ناراضگی کے بعد وزیراعظم عمران خان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایوان میں تبدیلی کے لئے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے 12 سے زائد ارکان اسمبلی تیار ہیں۔ایک طرف اتحادی جماعت بی این پی مینگل نے پہلے ہی حکومت سے اتحاد ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے تو دوسری طرف مسلم لیگ ق کا سیاسی موت بھی پی ٹی آئی کی حکومت کے لیے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے۔ایسے میں مائنس ون فارمولا کی باتیں بھی ہو رہی ہیں۔اس بات کا ذکر وزیراعظم نے خود بھی قومی اسمبلی میں کیا۔پاکستان تحریک انصاف کےاپنے بھی کئی رہنما حکومتی پالیسیوں سے نالاں ہیں۔کچھ رہنماؤں کا خیال ہے کہ غیر منتخب افراد کو آگے لانے سے پی ٹی آئی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وفاقی وزیر فواد چوہدری نے بھی چند دن پہلے دیے گئے انٹرویو میں کہا تھا کہ عوام کو عمران خان سے بہت زیادہ توقعات تھیں۔پی ٹی آئی کے سینئر رہنماؤں کی آپس میں لڑائی کی وجہ سے سیاسی خلاء پیدا ہو رہا ہے اور جب سیاسی خلا پیدا ہو گا تو اس سے نئے لوگ پر کریں گے جن کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔دوسری جانب یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ کہ پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ایک وفاقی وزیر نے مبینہ طور پر ن لیگ کی قیادت کو وزیراعظم عمران خان کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد لانے کی پیشکش کی ہے۔وفاقی وزیر نے حال ہی میں ن لیگ کے سینئر رہنما کی فیملی کے ایک رکن سے اس معاملے پر بات کی کہ اگر عدم اعتماد کی تحریک چلائی گئی تو پی ٹی آئی کی کئی ارکان قومی اسمبلی میں اس کی حمایت کریں گے۔پی ٹی آئی کے اتحادی جماعتوں کے ساتھ تعلقات پہلے ہی مشکلات کا شکار ہیں۔یہ پیغام نواز شریف، شہباز شریف اور خواجہ آصف کو پہنچا دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر کو تاحال اس کا جواب نہیں دیا گیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں