اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں تعینات امریکی سفیر پال جونز نے کہا ہے کہ پاکستان کی کامیابی دنیا کی کامیابی ہے، مشکل حالات میں پتا چلا پاکستان کی پہلے سے بھی زیادہ ضرورت ہے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور عمران خان نے مسائل کے حل کیلئے قریبی تعاون کیا۔ امریکی سفیر پال جونز نے مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ
ٹویٹر پر اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان میں امریکی سفارتی مشن کی طرف سے امریکہ کا یوم آزادی مناتے ہوئے آپ کی جانب سے دوستی کا سلسلہ برقرار رکھنے پر شکر گزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں پتا چلا پاکستان کی پہلے سے زیادہ ضرورت ہے۔کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی کامیابی دنیا کی کامیابی ہے۔ صدر ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان نے مسائل کے حل کیلئے قریبی تعاون کیا۔انہوں نے پاکستان اور امریکہ کے درمیان شراکت داری منصوبوں سے متعلق کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ باہمی کاروباری روابط کے مزید فروغ کیلئے اشتراک کررہے ہیں۔جس پر ہمارے لوگوں کی خوشحالی کا دارومدار پہلے سے بڑھ کرہے۔ ہم پاکستان میں تعلیم کے شعبہ میں بھی اشتراک جاری رکھے ہوئے ہیں۔اور تبادلہ پروگراموں کے ایلومینائی اپنی برادریوں کی خدمت میں مصروف عمل ہیں۔ ہماری ترقیاتی شراکت داری بھی مقامی آبادیوں کے تعاون سے چلنے والے نئے اسکولوں کی تعمیر کے ذریعہ کافی متحرک ہے۔ ڈاکٹروں اور طبی عملہ کے درمیان عوامی سطح پر دونوں ممالک کے لوگوں کی جانیں بچانے میں کردار ادا کررہے ہیں۔امریکا نے پاکستان کو 21ملین ڈالر کی نئی امداد دی، جس سے میڈکل سہولتوں میں اضافہ کرنے میں مدد ملے گی۔ واضح رہے اس سے قبل بھی امریکا نے احساس ایمرجنسی کیش پروگرام کیلئے50 لاکھ ڈالر امداد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکی امداد سے کورونا سے متاثرہ دیہاڑی دار اور کمزور طبقات کی مدد کی جائے گی۔ امریکا کی طرف سے کورونا ریلیف کیلئے ڈیڑھ کروڑ ڈالرز کے فنڈز دیے جائیں گے۔امریکا کا جہاں کورونا وباء سے غربت میں کمی کیلئے پاکستان کے ساتھ اشتراک ہوا ہے۔ جس کے تحت غذائیت کی کمی کا شکار بچوں کیلئے تیارشدہ 336 میٹرک ٹن خوراک پروگرام کا علان کیا ہے۔ امریکا نے کہا کہ کمزور افراد کو معاشی نقصانات سے محفوظ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جس کے تحت احساس کیش پروگرام کی معاونت کیلئے 50لاکھ ڈالرکی نئی امداد دیں گے جب کہ کورونا سے متعلق پاکستان کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر کے فنڈز دیے جائیں گے۔ یاد رہے اس سے قبل بھی امریکا نے 80 لاکھ ڈالر کی نئی امداد دینے کا اعلان کیا تھا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں