ٹینڈر کے ذریعے دوسری کمپنیوں کو ڈسٹری بیوشن دی جائے، کے الیکٹرک کے مقابلے میں نئی کمپنی لائی جائے، فردوس شمیم نقوی کھل کر آ گئے

کراچی (پی این آئی)ٹینڈر کے ذریعے دوسری کمپنیوں کو ڈسٹری بیوشن دی جائے، کے الیکٹرک کے مقابلے میں نئی کمپنی لائی جائے، فردوس شمیم نقوی کھل کر آ گئے، پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ کے الیکٹرک کے پاس کراچی کو بجلی دینے

کی سکت نہیں، اس کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائے جائے۔کراچی میں الیکٹرک کے دفتر کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ کے الیکٹرک 600 میگاواٹ سے زیادہ بجلی نیشنل گرڈ سے لینے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔انہوں نے کہا کہ 3400 میگا واٹ سے زیادہ کراچی میں بجلی کی طلب ہو تو لوڈ شیڈنگ ہونی چاہیے، کراچی کے لوگوں کے الیکٹرک سے تنگ آ چکے ہیں۔فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ 2023ء سے پہلے ٹینڈر کے ذریعے دیگر کمپنیوں کو ڈسٹری بیوشن دی جائے، کے الیکٹرک کے مقابلے میں دوسری کمپنی لائے جائے۔انہوں نے کہا کہ کے الیکٹرک کےمقابلے میں دوسری کمپنی لائے جائے، کے الیکٹرک کو 3 حصوں میں بانٹ دیا جائے، کے الیکٹرک نے علاقوں کے حساب سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ کی جو مناسب نہیں تھا۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ اب گرمیاں شروع ہوتے ہی لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ شروع ہوگیا ہے، یہ کہتے ہیں کہ فرنس آئل اور گیس کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے عمر ایوب سے کہا ہے کہ کراچی کو بجلی کیوں نہیں دے رہے، عمر ایوب نے کہا کہ کے الیکٹرک کے پاس وفاق سے زیادہ بجلی لینے کی صلاحیت نہیں۔فردوس شمیم نقوی کا کہنا ہے کہ کراچی کے شہری کے الیکٹرک کے رویے سے تنگ آ چکے ہیں، انہوں نے اوور بلنگ کی ہے ان کے معاملات درست نہیں ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ وقت آگیا ہے کہ کراچی میں بجلی کے لیے کوئی اور نظام لایا جائے، عمر ایوب و دیگر سے درخواست ہے کہ کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کی جائے۔سندھ اسمبلی میں قائد ِ حزبِ اختلاف کا یہ بھی کہنا ہے کہ کسی اور کمپنی کو بھی کراچی میں بجلی کی فراہمی کا حق دیا جائے، ہم وفاق سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کے الیکٹرک کے علاوہ کوئی اور کمپنی بھی لائی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں