لاہور (پی این آئی)کورونا وائرس نے پہلے سے پریشان پاکستانیوں کے مسائل میں مزید اضافہ کر دیاہے جس کیخلاف حکومت اپنی قوت سے نبردآزما ہے لیکن بہت سے لوگ ایسے ہیں جو وفاقی حکومت سے خوش نہیں اور گلے کرتے دکھائی دیتے ہیں تاہم ایسی صورتحال میں لوگوں کی رائے جانچنے والے ریسرچ ادارے ” آئی پور “(IPOR)کی جانب سے سروے کیا گیا
جس کے حیران کن نتائج سامنے آ گئے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق انسٹی ٹیوٹ آف پبلک اوپینن ریسرچ” آئی پور“ نے اپنے سروے میں لوگوں سے سوال کیا کہ ” موجودہ حالات میں آپ کے مطابق کونسی شخصیت پاکستان کو درپیش مسائل(مثال کے طور پر کورونا وائرس، ٹڈل دل کے حملے اور کمزور معیشت ) سے باہر نکال سکتا ہے ؟اس سروے کے نتائج نہایت ہی حیران کن رہے کیونکہ شہبازشریف عوم میں مقبول دکھائی دیئے جبکہ عمران خان کی شہر ت میں کمی ہوئی ، 27 فیصد لوگوں کا کہناتھا کہ سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور موجودہ اپوزیشن لیڈر شہبازشریف پاکستان کو ان مسائل سے نجات دلا سکتے ہیں جبکہ 2018 کے الیکشن میں عوام کے دلوں میں راج کرنے والے عمران خان کی مقبولیت میں حیران حد تک کی ہوئی اور صرف 22 فیصد عوام نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا ۔اس کے علاوہ 7 فیصد لوگوں نے اپنا فیصلہ آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کے حق میں دیا جبکہ صرف پانچ فیصد عوام نے جواب میں بلاول بھٹو زرداری کا نام لیا اور کہا کہ وہی ان مسائل سے پاکستان کو نکال سکتے ہیں ۔ اس کے علاوہ 3 فیصد لوگوں نے مولانا فضل الرحمان ،دو فیصد شہریوں نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق ،دوفیصد لوگوں نے مولانا خادم حسین رضوی پر اعتماد کا اظہار کیا ۔10 فیصد لوگوں نے تمام سیاست دانوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان مسائل سے کوئی نہیں نکال سکتا ہے جبکہ دو فیصد کا کہناتھا کہ دیگر اور لوگ ہی ان مسائل سے ہمیں نکال سکتے ہیں ۔ اس سروے کے دوران 15 فیصد لوگوں نے اس سوال کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھا۔ریسرچ ادارے کی جانب سے شہریوں سے ایک اور سوال بھی پوچھا گیا کہ ” پاکستان کے موجودہ حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے کیا آپ سمجھتے ہیں کہ عمران خان اپنے پانچ سال مکمل کریں گے یا پھر نئی حکومت قائم کرنے کیلئے نئے الیکشن کروائے جائیں گے ؟اس سوال کے جواب میں 57 فیصد عوام نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان اپنے پانچ سال مکمل کریں گے جبکہ 29 فیصد لوگ چاہتے تھے کہ نئی حکومت قائم کرنے کیلئے تازہ الیکشن کروائے جائیں تاہم 14 فیصد نے اس سوا ل کا جواب دینے سے انکار کر دیا ۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں