اسلام آباد(پی این آئی) عمران خان کے علاوہ باقی سب مائنس ہو سکتے ہیں۔ عمران خان کہیں نہیں جائیں گے۔ بلکہ بہت سے لوگ جا سکتے ہیں لیکن عمران خان کا جانا ممکن نہیں ہے۔ اپنی یوٹیوب ویڈیو میں بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ کچھ لوگوں نے کوشش کی تھی کہ سول اور ملیٹری قیادت کے تعلقات آپس میں
خراب کئے جائیں لیکن کچھ ٹیلیفونک کالز سامنے آ گئی ہیں جس کے بعد اس سازش میں شامل تمام افراد کو شٹ اپ کال دے دی گئی ہے۔بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ اینٹیلی جنس نے کچھ خفیہ کالز کا ریکارڈ عمران خان تک پہنچا دیا ہے جس کے بعد ان تمام افراد کے نام بھی سامنے آ گئے ہیں جو ان تک غلط معلومات لے کر آ رہے تھے، یہ بات بھی منظر عام پر آ گئی ہے کہ کچھ لوگ اپنے تعلقات مستقبل کے لئے بہتر کر رہے تھے، اس لئے ایسے تمام افراد کو شٹ اپ کال دے دی گئی ہے۔خیال رہے کہ گزشتہ کچھ دنوں سے گردش کرنے والی خبروں میں کہا جا رہا تھا کہ کوشش کی جا رہی ہے کہ عمران خان کو ہٹا کر کسی اور کو وزیراعظم بنا دیا جائے۔ اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی بار بار اس بات کا عندیہ دیا گیا تھا کہ اگر عمران کان کو ہٹا دیا جائے تو بات ہو سکتی ہے۔ اپوزیشن کا کہنا ہے کہ وفاقی وزراء کا اپنی حکومت کے رہنے پر بھی اعتماد نہیں رہا۔عددی اکثریت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ ہمارے 119ووٹ گنے گئے۔ سیشن کے آغاز پر ہمارے ارکان 131 تھے۔ بجٹ منظوری کے وقت ہمارے کچھ ارکان موجود نہیں تھے۔ز اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے احتجاج میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کو ہٹا دیتی ہے اور کسی اور کو وزیراعظم بنا دیا جائے تو ہم بات کر سکتے ہیں۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اور وزیراعظم بن جائے تو بات ہو سکتی ہے، عمران خان سے بات نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کی ساکھ کمزور ہے اور وہ جھوٹ بولتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں