اسلام آباد (پی این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اسد عمر اور میں وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔میری جہانگیر ترین سے کبھی کوئی خلش نہیں رہی، میرا ان کا کوئی اختلاف کا جواز نہیں بنتا۔ان خیالات کا اظہار وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے ایک انٹرویو کے دوران کیا۔انہوں نے مزید کہا کہ
پانچ اگست کے کشمیر کے اقدامات الٹے پڑ گئے ہیں۔ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ جو امتیازی سلوک برتا گیا ہے۔بھارت کا اصلی چہرہ ساری دنیا کے سامنے آ گیا ہے۔کشمیری قیادت نے مسترد کر دیا ہے۔جبکہ آج کل چلنے والی قیاس آرائیوں پر پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ وہ یا اسد عمر وزارت عظمیٰ کے امیدوار نہیں ہیں۔جہانگیر ترین سے اختلافات کے سوال پر شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ میری جہانگیر ترین سے کبھی کوئی خلش نہیں رہی اور نہ ہی ہم دونوں کے درمیان اختلافات کا کوئی جواز بنتا ہے۔دوسری جانب سینئر صحافی اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو 3 آپشن دے دی گئی ہیں، انہیں کہا گیا ہے کہ اپنی جگہ اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک میں سے کسی ایک کا انتخاب کر لیں۔سینئر صحافی کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے سامنے 3 آپشن رکھی گئی ہیں۔ یہ تینوں آپشن تحریک انصاف کے اندر کی ہی ہیں۔ اوریا مقبول جان کا کہنا ہے کہ مارچ 2021 تک کچھ نہ کچھ تبدیلی آئے گی۔جنوبی پنجاب صوبہ بنانا بہت آسان تھا لیکن ایسا نہیں ہوا، لیکن کہا گیا کہ اگر آپ نے جنوبی پنجاب صوبہ بنایا تو پھر لاہور میں ن لیگ کی حکومت آ جائے گی، اور عمران خان کو اسی بات کا ڈر ہے۔واضح رہے کہ ان دنوں کئی حلقوں میں مائنس ون فارمولا کے حوالے سے افواہیں گردش کر رہی ہیں۔ خود وزیراعظم نے اس حوالے سے پارلیمنٹ میں کیے گے خطاب کے دوران ذکر کیا تھا۔ وزیراعظم نے کہا تھا اپوزیشن کے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ مائنس ہو جائیں، لیکن اگر ایسا ہو بھی گیا تو بھی ان کی جان بخشی نہیں ہوگی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں