اسلام آباد(پی این آئی) وفاقی حکومت نے ایک سال سے خالی گریڈ 1 سے 16 تک تمام اسامیوں کو ختم کرنے کی ہدایت کردی، ملازمین کی زیادہ تعداد کی وجہ سے تنخواہوں اور اخراجات میں بے تحاشہ اضافہ ہوچکا ہے۔تفصیلات کے مطابق وفاقی اداروں میں ایک سال سے زائد عرصے سے خالی آسامیاں ختم کرنے کا فیصلہ کیا
گیا ہے، وزارت خزانہ کے جاری کردہ میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ اسکیل 1 سے 16 تک خالی آسامیوں پربھرتی نہیں ہوگی۔خزانہ ڈویژن کا کہنا ہے کہ حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی، مذکورہ فیصلہ تنظیم نو سے متعلق کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں کیا گیا تھا۔ فیصلے کا اطلاق تمام وزارتوں، ڈویژنز اور ایگزیکٹیو دفاتر پر ہوگا۔خزانہ ڈویژن کے مطابق گزشتہ ایک دہائی سے وفاقی حکومت کے ملازمین کی تعداد مسلسل بڑھتی رہی اور اس کی وجہ سے سالانہ تنخواہوں کا بل بھی 3 گنا بڑھ گیا۔ پنشن کی ادائیگی کے اخراجات پورے کرنا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ڈویژن کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کے 95 فیصد ملازمین گریڈ 1 سے 16 تک کے ہیں، تنخواہوں کا 85 فیصد بل ان ملازمین پر خرچ ہوتا ہے۔خزانہ ڈویژن کا مزید کہنا ہے کہ وزیر اعظم غیر ضروری اخراجات میں کمی کے خواہاں ہیں، ورلڈ بینک بھی سرکاری اداروں میں رائٹ سائزنگ پر زور دے چکا ہے۔اس ضمن میں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ضروری کارروائی کے لیے ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں