اسلام آباد(پی این آئی) خواجہ آصف کا پاکستان تحریک انصاف کو اپنا وزیراعظم تبدیل کرنے کا مشورہ۔ گزشتہ روز اسمبلی کے باہر اپوزیشن کے احتجاج میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اگر پاکستان تحریک انصاف کی قیادت عمران خان کو ہٹا دیتی ہے اور کسی اور کو وزیراعظم بنا دیا
جائے تو ہم بات کر سکتے ہیں۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اور وزیراعظم بن جائے تو بات ہو سکتی ہے، عمران خان سے بات نہیں ہو سکتی کیونکہ اس کی ساکھ کمزور ہے اور وہ جھوٹ بولتا ہے۔لیگی رہنما کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عمران خان جب اپوزیشن میں تھے، انہوں نے تب بھی جھوٹ بولا تھا اور اب حکومت میں آ کر بھی صرف جھوٹ بول رہے ہیں، اگر پاکستان تحریک انصاف ہم سے بات کرنا چاہتی ہے تو وہ تب تک ممکن نہیں جب تک عمران خان وزیراعظم ہے۔خیال رہے کہ خواجہ آصف پاکستان مسلم لیگ ن کے چند سینیئر قائدین میں شامل ہیں جو اس وقت پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ ان کی جانب سے بار بار اس بات کا بھی ذکر کیا جا رہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے ان کچھ ارکان سے رابطے میں ہیں جو حکومتی کارکردگی سے مایوس ہو چکے ہیں۔ تاہم وہ یہ انکشاف بھی کر چکے ہیں کہ ق لیگ بھی اپوزیشن کے ساتھ مل سکتی ہے، ق لیگ کا جوش وخروش ختم ہوگیا ہے، وفاقی وزراء کا بھی حکومت کے رہنے پر اعتماد نہیں ہے، وزیراعظم پرعدم اعتماد کا آپشن رد نہیں کیا جاسکتا، وزیراعظم اعتماد کھو چکے، نئے مینڈیٹ کی ضرورت ہے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی وزراء کا اپنی حکومت کے رہنے پر بھی اعتماد نہیں رہا۔ عددی اکثریت بدلتے دیر نہیں لگتی۔ ہمارے 119ووٹ گنے گئے۔ سیشن کے آغاز پر ہمارے ارکان 131 تھے۔ بجٹ منظوری کے وقت ہمارے کچھ ارکان موجود نہیں تھے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں