کراچی (پی این آئی) سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے کا فائدہ ریٹائرمنٹ کے بعد نہیں ہو گا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے گز شتہ کئی سالوں کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کیے گئے اضافے کو تاحال بنیادی تنخواہ میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔ اسے ہر مالی
سال کے بجٹ میں ایڈہاک الاؤنس کے طور شامل رکھا ہوا ہے، اس سے سرکاری ملازمین کو نوکری کے درمیان تو مالی فائدہ ملتا رہتا ہے، لیکن ریٹائرمنٹ کے بعد انہیں اس کا کسی قسم کا کوئی مالی فائدہ نہیں ملتا۔اس بات کا انکشاف اس سال کے مالی بجٹ میں کیا گیا ہے جس میں 2009 سے اب تک سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کئے جانے والا اضافہ ایڈ ہاک الاؤنس کے طور پر درج کیا گیا ہے۔اس سال پیش کئے جانے والے صوبائی بجٹوں کی فہرست کا اندازہ لگایا جائے تو اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ہر شعبے کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کر دیا گیا تھا لیکن وہ ابھی تک ایڈہاک الاؤنس کی لمبی فہرستون کی شکل میں موجود ہیں۔خیال رہے کہ اس انکشاف کے علاوہ اس سال کے مالی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تھا۔ سندھ حکومت کے علاوہ وفاقی حکومت اور باقی صوبوں کی حکومتوں نے تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ لیکن اب مزید انکشافات سامنے آئے ہیں جس میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری ملازمین کو تنخواہ میں اضافے کا فائدہ ریٹائرمنٹ کے بعد نہیں ہوتا۔جب اس حوالے سے ایک وفاقی سیکرٹری سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا ہے کہ اگر سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے ک ریٹائرمنٹ کے بعد بھی دیا جانے لگا تو سرکاری خزانے پر بہت زیادہ بوجھ پڑ جائے گا، اس لئے اسے ریٹائرمنٹ کے بعد دیئے جانے والی رقم میں شامل نہیں کیا جاتا۔ یاد رہے کہ اب انکشاف ہوا ہے کہ گز شتہ کئی سالوں کے دوران سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کیے گئے اضافے کو تاحال بنیادی تنخواہ میں شامل ہی نہیں کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں