اسلام آباد(پی این آئی)یوٹیلیٹی سٹورز نے بھی کئی گنا بڑا بلنڈر کر دیا۔چینی کی خریداری پر حکومت کو لینے کے دینے پڑ گئے، دستیاب سستی چینی مقررہ وقت میں نہیں خریدی اور ڈیڈ لائن کے بعد شوگر ملز کی پیشکش سے 8 روپے زائد کی چینی خریدی گئی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مہنگی چینی خریدنے سے قومی خزانے پر
کروڑوں روپے کا بوجھ پڑ گیا۔شوگر ملز نے 70 روپے فی کلو کے حساب سے 60 ہزار ٹن چینی 25 جون تک اٹھانے کی پیش کش کی تھی۔حکومت کاغذی کارروائیوں میں الجھی رہی اور ڈیڈ لائن گزر گئی جس کے بعد یہی چینی کم سے کم بولی 78 روپے 33 پیسے فی کلو میں خریدی گئی۔یوٹیلٹی اسٹورز ذرائع کے مطابق پیپرا قوانین سے استثنیٰ مل جاتا تو دو تین دن میں دستیاب چینی اٹھائی جاسکتی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یوٹیلیٹی اسٹورز نے اپنے ہی دیے گئے نرخ کے برعکس 15 روپے 33 پیسے مہنگی چینی اٹھالی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ حکومت کو شوگر ملز نے 12جون کو 70روپے کلو پر چینی فراہمی کی پیشکش کی تھی اور اس کی حتمی تاریخ 25 جون رکھی تھی۔ذرائع کے مطابق یوٹیلیٹی اسٹورز نے شوگر ملز کو 13جون کو 63 روپے کلو پر چینی فراہمی کے لیے خط لکھا تھا جس پر شوگر ملز نے 63 روپے کلو پر چینی دینے سے انکار کیا اور 70 روپے پر فراہمی پر اصرار کیا تھا۔اس حوالے سے یوٹیلیٹی اسٹورز ذرائع کا کہنا ہے کہ دس روز سے کم وقت تھا، ٹینڈرز کے ذریعے چینی خریدنا ممکن نہ تھا۔ذرائع کے مطابق شوگر ملز سے چینی ٹینڈرز کے بغیر نہیں خریدنا چاہتے تھے، چینی کی قلت کے باعث پہلے سے کھولے گئے ٹینڈرز پر چینی کےپرچیز آرڈر جاری کیے گئے۔ذرائع یوٹیلیٹی اسٹورز کے مطابق پہلے دیےگئے ٹینڈرز پر چینی کی کم از کم بولی 78 روپے 33 پیسے موصول ہوئی تھی۔ذرائع کا کہنا تھا کہ حکومتی غیرسنجیدگی کے باعث سستی چینی خریدنے کے اقدامات نہ کیے گئے، وفاقی حکومت بغیر ٹینڈر چینی خریدنے کی اجازت دے سکتی تھی۔پیپرا رولز سے استشنیٰ ملتا تو چینی کی خریداری دو سے تین روز میں ممکن ہوسکتی تھی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بغیر ٹینڈر چینی کی خریداری کے لیےحکومت کو پیپرا رولز سے استشنیٰ کا خط بھی لکھا گیا تھا۔دوسری جانب مہنگی چینی کی خریداری کے باوجود مختلف یوٹیلیٹی اسٹورز پر چینی کی قلت برقرار ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں