اسلام آباد(پی این آئی)عمرہ، حج سیزن کے لیے پروازیں نہ چلانے سے پی آئی اے کو 30 سے 32 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے، ترجمان پی آئی اے نے بری خبر سنا دی، پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے کہا ہے کہ عمرہ اورحج سیزن کے لیے پروازیں نہ چلانے سے پی آئی اے کو تقریبا 30 سے 32 ارب روپے
کا نقصان ہوچکا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ یہ عمرہ سیزن کا مجموعی تخمینہ ہے۔نجی ٹی وی نیوزکے پروگرام نیا دن میں بات کرتے ہوئےترجمان پی آئی اےعبداللہ حفیظ خان نے بتایا کہ پی آئی اے کے کرائے تبدیل ہوتے رہتے ہیں،یہ طلب اور رسد کا معاملہ ہوتا ہے۔انھوں نے بتایا کہ اس وقت ملک کی صورتحال خراب ہے،لوگ فضائی سفر نہیں کررہے،کرائے میں اس لئے کمی کی گئی تاکہ لوگ آسانی کے ساتھ پی آئی اے پر سفرکرسکیں۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ کرایہ کم کرنے کی ایک وجہ یہ بھی تھی تا کہ لوگوں کوسفر کی سہولیات دے کر اس مشکل وقت میں کچھ خوشی دی جائے۔عبداللہ حفیظ خان کا کہنا تھا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کی ایس او پیز ہر گزرتےدن کےساتھ بہترہوتی جارہی ہیں،پہلے ایک سیٹ چھوڑکر بٹھایا جاتا تھا ، پھر ماسک کا استعمال ضروری ہوگیا،کریو نے حفاظتی لباس پہننا شروع کردیا اور طیارے میں مکمل ڈس اینفکیشن اسپرے کیا جانے لگا۔ترجمان پی آئی اے نے یہ بھی بتایا کہ قومی ائیرلائن کی ریوینیوکا بہت بڑا حصہ حج اور عمرے سے آتا ہے، عمرہ کا سیزن تقریبا گزر چکا ہے،حج کے لیے پاکستان سے عازمین نہ جانے سے بہت نقصان ہوا ہے۔ انھوں نے مزید بتایا کہ پی آئی اے حج سے تقریبا 11 سے 12 ارب روپے کماتا ہے،اگر عمرے کا سیزن بھی شامل کرلیں تو مجموعی طور پر 20 ارب روپے پی آئی اے کماتا تھا۔ترجمان کا کہنا تھا کہ عمرہ اور حج سیزن کے لیے پروازیں نہ چلانے سے پی آئی اے کو تقریبا 30 سے 32 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ انھوں نے واضح کیا کہ یہ عمرہ سیزن کا مجموعی تخمینہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں