لاہور (پی این آئی) کورونا ایڈوائزری بورڈ نے مریضوں کو قرنطینہ میں رکھنے کا نیا ضابطہ اخلاق جاری کردیا، اگر پازیٹو کورونا مریض میں کوئی علامت نہ ہو تو10دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا، اگرعلامات آٹھویں، نویں، اور دسویں روز ختم ہوجائیں، تو مزید تین دن قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت
پنجاب نے کورونا ایڈوائزری بورڈ کی سفارشات پر مریضوں کے قرنطینہ میں رہنے کے ضابطہ اخلاق سے متعلق نیا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔جس کے تحت کورونا پازیٹو آنے کی تاریخ سے اگر مریض میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہوتی تو اس صورت میں مریض کو10 دن قرنطینہ کرنا پڑے گا۔ اسی طرح اگر کورونا مریض کی علامات 8 ویں روز ختم ہوں تو 3 دن مزید قرنطینہ میں رہنا ہوگا۔علامات نویں اور دسویں روز ختم ہوں تو مزید 3 دن قرنطینہ کرنا ہوگا۔ دوسری جانب پنجاب میں کورونا کے کنفرم مریضوں کو ڈسچارج کرنے کے حوالے سے اہم فیصلہ کیا گیا ہے کہ کنفرم مریض جن کو علامات نہیں ہوں گی ان کے لیے ڈبل نیگٹو پی سی آر ٹیسٹ کروانے کی شرط ختم کر دی گئی۔ایسے مریضوں کو ہسپتال سے دس دن کے بعد اگر کوئی مزید علامات نہیں ہوتی تو ڈسچارج کیا جائے گا تاہم مریضوں کو دس دن داخل رکھنے کے بعد مزید تین دن معائنہ کیا جائے گا۔ کورونا ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے نئے ایس او پیز کی منظوری دے دی ہے، کم قوت مدافعت، ہیلتھ کئیر پروفیشنلز پر نئے ایس او پیز کا اطلاق نہیں ہو گا۔ ایس او پیز میں ترامیم دنیا میں علاج معالجے میں ریسرچ کے بعد کی گئی۔اس اہم فیصلے کا مقصد بلا ضرورت مہنگے پی سی آر ٹیسٹ کے ضیاع کو روکنا ہے۔ مزید برآں وائس چانسلر راولپنڈی میڈیکل یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عمر کا کہنا ہے کہ کورونا اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے۔ آنے والے وقت میں کورونا کے مریضوں کی تعداد کم ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ کورونا سے خوفزدہ نہ ہوں، ہلکے بخار نزلہ زکام کی صورت میں گھر پر رہیں۔ صرف تیز بخار یا سانس میں تکلیف کی صورت میں ہسپتال آئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں