پاکستان کے پاس کورونا وائرس کی ویکسین خود بنانے کا نادر موقع ہاتھ آگیا، بڑی خبر دیدی گئی

لاہور (پی این آئی) کورونا وائرس نے دنیا بھر میں تباہی مچا کر رکھی ہوئی ہے۔دنیا بھر میں کورونا متاثرین کی تعداد ایک کروڑ چار لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے،پانچ لاکھ8 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ جب کہ پاکستان میں کورونا کے کیسز کی تعداد دو لاکھ رک پہنچ چکی ہے۔ ایسے میں ہر کسی کا ایک ہی سوال ہے کہ

آخر کورونا کی ویکسین کب دستیاب ہوگی۔اسی حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے امریکہ میں مقیم ڈاکٹر مبین سید کا اردو پوائنٹ کے اینکر ڈاکٹر عفان قیصر کے ساتھ انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کورونا کی ویکسین بنا لی گئی ہے۔امریکا ،یورپ اور چین سمیت کئی ممالک دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ کورونا کی ویکسین بنا چکے ہیں۔یہ ویکسین ٹرائل تھری پر پہنچ چکی ہیں۔جس کا مطلب یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو ویکسین دے کر ٹیسٹ کیا جائے گا کہ یہ کتنی پر اثر ہے۔ڈاکٹر مبین سید نے بتایا کہ اس وقت کچھ ویکسین ٹرائل کے لیے دستیاب ہیں، اسی لیے ہمارے محکمہ صحت ڈیپارٹمنٹ کو چاہیے کہ وہ کمپنیوں سے رابطہ کریں کرے اور ٹرائل کرنے کے لئے ان سے ویکسین لے۔اس وقت 200 سے زائد کمپنیاں کورونا کی ویکسین بنانے کی کوششوں میں ہیں جن میں سے 4 لیگل ہیں۔پاکستان کو چاہیے کہ ان سے ویکسین منگوائے اور ٹرائلز شروع کرے۔ڈاکٹر مبین سید نے کہا کہ کہ یہ ویکسین ابھی کمرشلی دستیاب نہیں ہیں کیونکہ ابھی یہ فیز تھری ٹرائل پر ہے۔ٹرائل تھری میں ویکسین ہزاروں لوگوں کو دی جاتی ہے اور اس موقع پر ہم بھی یہ ویکسین لے سکتے ہیں۔پاکستان میں میں دی جانے والی اکثر ادویات کی قیمت دوسرے ممالک کی نسبت کم ہے۔لہذا اگر ویکسین بننے کے بعد پاکستان ان ممالک سے خریدے گا تو یقینی طور پر اس کی قیمت بہت زیادہ ہوگی۔لہذا ضروری ہے کہ ویکسین اب ٹرائلز کے لئے لے لی جائے اور اسے خود بنایا جائے ورنہ دوسری صورت میں یہ مہنگے داموں دستیاب ہو گی۔اب جب کہ چار کمپنیوں کی ویکسین فیز تھری ٹرائل پر آ چکی ہے،ان سے رابطہ کرکے ویکسین کی تیاری پاکستان میں شروع کی جائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں