اسلام آباد (پی این آئی) اسد عمر پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف بول بڑے، وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پٹرول کی قیمت 25 روپے بڑھ جانا بڑا اضافہ ہے، اپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے میں شامل نہیں ہوں۔ اسد عمر نے میڈیا سے گفتگو میں کہاپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے
کے فیصلے میں شامل نہیں ہوں۔وزارت خزانہ نے تمام محرکات کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کیا ہوگا۔انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار عشائیے کے نمبرز گنے جارہے تھے، موجودہ بجٹ وزیراعظم کے الیکشن سے زیادہ اکثریت سے منظور ہوا اپوزیشن کے تمام دعوے اور تجزیے غلط ثابت ہوئے ہیں۔ واضح رہے کہ حکومت گزشتہ دونوں پیٹرول کی قیمت 25 روپے 58 بڑھا کر عوام پر مہنگائی کا نیا بم گرا دیا، پیٹرول کی قیمت اضافے کے بعد 100 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔اس سے قبل گزشتہ روز پاکستان تحریکِ انصاف کے رکن قومی اسمبلی راجا ریاض بھی اپنی ہی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف پھٹ پڑے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ ایک رات میں ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 25 روپے بڑھا دی گئی ہیں۔راجہ ریاض نے جذباتی ہوکر یہ تک کہہ دیا کہ ہمیں پھانسی دے دیں، ہم استعفی دینے کے لیے تیار ہیں۔راجہ ریاض کے احتجاج پر حکومتی بنچز پر بیٹھے ارکان ہکا بکا رہ گئے۔راجہ ریاض کو سپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے خطاب کی اجازت نہیں گئی لیکن انہوں نے اونچی آواز میں احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم بھی حکومتی رکن ہیں،الیکشن جیت کر آئے ہیں،ہمیں ترقیاتی فنڈز نہیں مل رہے پتا نہیں فنڈز کس کو دئیے جا رہے. راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہمیں فنڈ نہیں دیا جارہا، 80ارب میانوالی کو چلا گیا ہے اور 80ارب تونسہ کو دیدیا گیا ہے ہمارا کیا قصور ہے ہمیں بھی فنڈ دیے جائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں