اسلام آباد (پی این آئی) حکومت نے 24 کھرب 60 ارب روپے کے نئے قرضے لینے کا شیڈول تیار کر لیا ہے۔ اس حوالے سے سٹیٹ بینک نے بتایا ہے کہ حکومت نے پرانے قرضے واپس کرنے اور دوسرے اخراجات کے لیے تین ماہ کے دوران منی مارکیٹ سے 24 کھرب 60 ارب روپے کے نئے قرضے لینے کا ٹارگٹ رکھا
ہے۔ سٹیسٹ بینک کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی کے دوران یعنی کہ جولائی سے ستمبر کے اختتام تک حکومت نے مجموعی طور پر 27 کھرب 72 ارب روپے کے اندرونی قرضے واپس کرنے ہیں۔نئے قرضوں کے لیے حکومت کی طرف سات مرتبہ ٹرثری بلز نیلام کیے جائیں گے جس سے مجموعی طور پر 12 کھرب روپے کے حصول کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جبکہ اس دوران مجموعی طور پر 12 کھرب 60 ارب روپے مالیت کے پاکستان انوسٹمنٹ بانڈز فروخت کرنے کا ٹارگٹ بھی رکھا گیا ہے۔نئے مالی سال کے دوران حکومت نے بجٹ اخراجات کے لیے بھی شارٹ ٹرم سے زیادہ لانگ ٹرم قرض لینے کی پالیسی بنائی ہے۔دوسری جانب لاہور سمیت پنجاب بھر میں کورونا وائرس کے پھیلائو کے پیش نظر کیے گئے لاک ڈائون کے باعث صوبے کی سطح پر پیدا ہونے والے مالی بحران کی وجہ سے مالی سال 2020-21ء میں پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے قرض لینے کا فیصلہ کیا ہے، بتایا گیا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی حکومت سے کئی روز قبل ہی قرض کی درخواست کر رکھی تھی جس پر یہ معاملہ وفاقی کابینہ میں پیش کیا گیا اور وفاقی کابینہ نے آئندہ مالی سال کے دوران امور حکومت چلانے کیلئے پنجاب حکومت کو 77 ارب روپے کا قرض دینے کی منظوری دے دی ہے، جس کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں