کراچی(پی این آئی)سی پیک معاہدے کی شرائط میں تبدیلی اور نرمی کے لیے پاکستان نے چین سے درخواست کر دی، پاکستانی حکومت نے چین سے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے پر ریلیف مانگ لیا ہے۔ برطانوی اخبار فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی ادائیگیوں کیلئے دوبارہ
مذاکرات کی کوشش کررہا ہے۔برطانوی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سی پیک منصوبوں پر دو بارہ مذاکرات کا سبب وہ تحقیقاتی رپورٹس بنی ہیں جن میں چینی کمپنیوں کے اشتراک سے بنے بجلی گھروں میں اضافی لاگت اور بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے ۔وزیراعظم کی ہدایت پر کی گئی تحقیقات میں یہ انکشاف بھی ہوا ہے کہ پورٹ قاسم الیکٹرک پاورکمپنی اور شین ڈونگ رووی انرجی کے اشتراک سے بنے کول پاورپلانٹ کی لاگت اور قرض کی شرح میں 3 ارب ڈالر اضافی ادائیگی کی جارہی ہے۔ان مذاکرات سے واقف افراد نے فنانشل ٹائمز کو بتایا کہ پاکستانی حکومت پاور ٹیرف کے معاملے پر دوبارہ مذاکرات کا مطالبہ نہیں کررہی بلکہ اس کے بجائے وہ منصوبوں کی ادائیگیاں 10سال تک موخر کرنے کا مطالبہ کررہی ہے ۔پاکستانی کابینہ کے ایک سینئر وزیر نے فانشل ٹائمز کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ موجودہ معاشی بحران کے پیش نظر ہم ہر ممکن ریلیف لینے کے خواہاں ہیں۔اسی لئے ہم پہلے مرحلے میں بجلی پیدا کرنے والی تمام غیر سرکاری کمپنیوں سے غیر رسمی ڈیل کرنا چاہتے ہیں اور پھر اس ضمن میں پیش رفت کو دیکھتے ہوئے ہم اس ڈیل کو باقاعدہ طور پر اپنالیں گے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں