برطانیہ (پی این آئی) برطانیہ میں کورونا وائرس کے بیرون ملک سے آنے والے آدھے کیسز کا ذمہ دار پاکستان قرار۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ برطانیہ میں بیرون ملک سے اب تک جتنے بھی کورونا سے متاثرہ افراد آئے ہیں، ان میں سے بیشتر کا تعلق پاکستان سے ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ
یکم مارچ سے اب تک برطانیہ میں 190 پروازیں آئی ہیں جس کے بعد بیرون ملک سے آنے والے متاثرہ لوگوں میں سے آدھے افراد پاکستان سے آئے ہیں۔مزید بتایا گیا ہے کہ ان پروازوں میں مجموعی طور پر 65 ہزار سے زیادہ افراد نے سفر کیا جس کے بعد ان میں سے کچھ افراد کو ایئرپورٹ سے ہی ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا اور کچھ کی حالت اس قدر تشویشناک تھی کہ انہیں ہسپتال سے ہی آئی سی یو منتقل کرنا پڑا۔تمام تر صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے برطانیہ میں بیرون ملک سے آنے والے کورونا متاثریں کی آدھی تعداد کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔اس حوالے سے یہ موقف بھی پیش کیا گیا ہے کہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں یومیہ کورونا کیسز کی تعداد میں 4 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہو رہا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ اس سے قبل ایمرٹس ایئرلائن نے بھی بڑھتے ہوئے کیسز کے بعد پاکستان کے لئے پروازیں منسوخ کرد ی تھیں لیکن اپریل کے آغاز سے پاکستان کی قومی ایئرلائن کی پروازیں براہ راست برطانیہ آ رہی ہیں۔اس حوالے سے حکومتی حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ ابتدائی طور پر کچھ مخصوص پروازیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن بعد میں یہ پروازیں معمول کے مطابق آنا شروع ہو گئی تھیں جس کے بعد ایئرپوٹس پر ہر قسم کے حفاظتی اقدامات کئے گئے ہیں۔ اس حوالے سے برطانوی کورونا وائرس سینٹر حکام کی جانب سے پاکستانی سیاستدان اسد عمر کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انہوں نے خود کہا تھا کہ جون کے آخر تک کورونا کیسز کی تعداد 3 لاکھ ہو سکتی ہے۔ تا ہم یہ تمام دلیلیں پیش کرتے ہوئے اب برطانیہ میں بیرون ملک سے آنے والے کیسز میں سے آدھے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں