لاہور(پی این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ میں وزیراعظم کے عہدے کا امیدوار نہیں ہوں، اگر کوئی سمجھتا ہے کہ وہ وزیراعظم کا امیدوار ہے اور پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اس کی حمایت کرے گی تو اس کو سیاست کے علاوہ کچھ اورکام کرنا چاہیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے
کہا کہ فواد چودھری کا تجزیہ 100فیصد غلط تھا کہ وزیراعظم نے وزراء کو 6ماہ میں کارکردگی بہتر وقت دیا ہے۔اگلے روز فواد چودھری سے میری اور عثمان ڈار کی میٹنگ بھی تھی، اس دن بھی میں نے ان کو کہا تھا کہ آپ کا تجزیہ غلط ہے۔ہم دونوں ایک دوسرے کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔ کیونکہ فواد چودھری کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔فواد چودھری بڑا سیاسی ذہن رکھتا ہے۔جہاں میری سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے اس کی سوچ شروع ہوتی ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ میں وزیراعظم کے عہدے کا امیدوار نہیں ہوں، میں تو کابینہ کے بغیر بھی بہت کچھ تھا، لیکن عمران خان صاحب نے کہا کہ آپ کابینہ میں آئیں۔آج بھی ایک جگہ تجزیہ ہورہا تھا کہ عمران خان کی جگہ یہ آجائے گا وہ آجائے گا۔ اگر کوئی وزیراعظم کا امیدوارسمجھتا ہے کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اس کی حمایت کرے گی تو اس کو سیاست کے علاوہ کے کچھ اور کرنا چاہیے۔کیونکہ سیاست کی الف ب تو یہاں کسی کو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین پاکستان کا بڑا سیاسی نام ہے، ان کی اچیومنٹ اور تجربہ ہے، انہوں نے پی ٹی آئی کے اندر بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔اسد عمر نے مزیدکہا کہ جہانگیرترین کیخلاف شوگر کمیشن کی رپورٹ سامنے آئی ہے اس پر ایکشن لیے جائیں، قانون کے مطابق سب کو سامنا کرنا ہوگا۔ یہ ہمیں فیصلہ نہیں کرنا، عمران خان سے جب جواب مانگا گیا تھا تو انہوں نے عدالت میں جواب دیا تھا۔ جب تک جہانگیرترین پر الزام ثابت نہیں ہوجاتا تو مجرم نہیں ہیں۔جہانگیرترین بڑے سمجھ دار ہیں وہ خود جو سمجھتے ہیں اسی طرح وہ کریں گے۔انہو ں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کا مقابلہ مسلم لیگ سے ہوگا توپٹرول کی قیمت آج بھی مسلم لیگ ن کے شروع والے دور اور آخری دونوں ادوار سے کم ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں