لاہور (پی این آئی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ کوروناوباء پھیلنے کی علامات کے دباؤ میں کمی آرہی ہے، ٹیسٹ صرف اس کا کیا جارہا ہے جس میں علامات ہیں، جس کے باعث مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے، آکسیجن اور وینٹی لیٹر پر بھی مریضوں میں کمی ہوئی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی سے
گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا کی پیک 21 جون تھی، اس دن 31 ہزار ٹیسٹ ہوئے تھے، اس میں 10ہزار ٹیسٹوں میں کمی ہوئی ہے۔اس میں صرف سندھ میں 8 ہزار 800 ٹیسٹ کم ہوئے ہیں۔ تاہم اب سندھ میں دوبارہ کیسز بڑھتے نظر آئیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کورونا وباء پھیلنے کی علامات کے دباؤ میں کمی آرہی ہے، ٹیسٹ صرف اس کا کیا جارہا ہے جس میں علامات ہیں، جس کے باعث مریضوں کی تعداد میں کمی آئی ہے، آکسیجن اور وینٹی لیٹر پر بھی مریضوں میں کمی ہوئی ہے۔انہوں نے مزید گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فواد چودھری کا تجزیہ 100فیصد غلط تھا کہ وزیراعظم نے وزراء کو 6 ماہ میں کارکردگی بہتر وقت دیا ہے۔اگلے روز فواد چودھری سے میری اور عثمان ڈار کی میٹنگ بھی تھی، اس دن بھی میں نے ان کو کہا تھا کہ آپ کا تجزیہ غلط ہے۔ہم دونوں ایک دوسرے کو قائل کرنے میں ناکام رہے۔ کیونکہ فواد چودھری کے پاس کوئی دلیل نہیں ہے۔فواد چودھری بڑا سیاسی ذہن رکھتا ہے۔ جہاں میری سوچ ختم ہوتی ہے وہاں سے اس کی سوچ شروع ہوتی ہے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا کہ میں وزیراعظم کے عہدے کا امیدوار نہیں ہوں، میں تو کابینہ کے بغیر بھی بہت کچھ تھا، لیکن عمران خان صاحب نے کہا کہ آپ کابینہ میں آئیں۔آج بھی ایک جگہ تجزیہ ہورہا تھا کہ عمران خان کی جگہ یہ آجائے گا وہ آجائے گا۔ اگر کوئی وزیراعظم کا امیدوارسمجھتا ہے کہ پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اس کی حمایت کرے گی تو اس کو سیاست کے علاوہ کے کچھ اور کرنا چاہیے۔کیونکہ سیاست کی الف ب تو یہاں کسی کو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہانگیرترین پاکستان کا بڑا سیاسی نام ہے، ان کی اچیومنٹ اور تجربہ ہے، انہوں نے پی ٹی آئی کے اندر بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔اسد عمر نے مزیدکہا کہ جہانگیرترین کیخلاف شوگر کمیشن کی رپورٹ سامنے آئی ہے اس پر ایکشن لیے جائیں، قانون کے مطابق سب کو سامنا کرنا ہوگا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں