کراچی(پی این آئی)ہم تمہاری طرح چھپتے نہیں پھرتے، دوبارہ بلایا ہے تو جائیں گے، مراد علی شاہ نے نیب کی طلبی کا چیلنج قبول کر لیا۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت میں ریونیو جمع کرنے کی اہلیت نہیں ہے، جو وفاقی کابینہ کی سربراہی کرتے ہیں انہوں نے کہا سارا ملبہ کورونا پر ڈال دیں۔
مراد علی شاہ نے سندھ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف پر تنقید کے تیر برسادیے، اُن کا کہنا تھا کہ 19-2018 میں کوئی ڈیزاسٹر نہیں آیا، پی ٹی آئی آئی تھی، آپ لوگ اپنی غلطیوں کو تسلیم کریں اور اپنے سلیکٹرز کا ہی مان رکھ لیں۔انہوں نے کہا کہ قائم علی شاہ میرے وزیراعلیٰ رہے ہیں اور 70ء کی دہائی سے اسمبلیوں میں موجود ہیں، جبکہ ہم تمہاری طرح چھپتے نہیں پھرتے، دوبارہ بلایا ہے تو جائیں گے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ چیف جسٹس نےکہاتھا کس کےکہنے پر بلاول اور مرادشاہ کا نام جےآئی ٹی میں ڈالا، گرفتاری سے بچنے کے لیے میں نے ضمانت نہیں کرائی ہے، راجہ پرویز اشرف کہتے ہیں بےعزت کرکےباعزت بری کر دیتے ہیں۔وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ دوبارہ کہتا ہوں کہ وزیراعظم نے کہا تھا کہ کے فور منصوبہ روک دو، وزیراعظم نے کہا کے فور منصوبےمیں کرپشن ہے، جبکہ چینی انکوائری کمیشن میں ایک صاحب پھنس رہےتھے وہ لندن چلے گئےاور جو روز حادثات کا ذکر کرتے ہیں وہ بھی شوگر کمیشن رپورٹ میں پھنس رہےتھے، میرے ہم منصب بھی پھنس رہے تھے، ان کو کیوں نہیں پکڑتے۔مراد علی شاہ نے کہا کہ ابھی تو بہت ساری چیزیں نکلیں گی، اربوں کھربوں روپے کا ڈاکہ لگایا گیا، وزیراعظم کراچی ایک نجی دورے پر آئے تھے اور لاڑکانہ جاکر اے ٹی ایم سے ملے، ایک اے ٹی ایم چلا گیا تو دوسرے سے مل لیے، بس یہی اس پارٹی میں رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کے۔الیکڑک کہتی ہے فرنس آئل کی کمی ہے، پی ایس او کہتا ہے ہم فرنس آئل دے رہے ہیں، کے۔الیکڑک کہتی ہے گیس کی کمی ہے، سوئی سدرن کہتا ہے ہم نے گیس دی ہے، جبکہ تینوں ادارے وفاق کے ہیں اور وزیراعظم خاموش ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ پیٹرول سستا کیا لیکن عوام کو نہ دے سکے، طویل لوڈشیڈنگ کی مذمت کرتا ہوں، جبکہ سندھ حکومت نے کیا کیا میں اس کے صرف نتائج بتاؤن گا، آپ نے بہت سنا یہ ہوگا یہ ہوگا میں بتاؤں گا یہ ہوگیا ہے۔سندھ اسمبلی میں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی تقریر کے دوران ایم کیو ایم کے اراکین پلے کارڈ اٹھائے اسپیکر کی ڈائس کے سامنے آگئے، اسپیکر آغا سراج درانی نے اپوزیشن اراکین کو سامنے سے ہٹنے کی ہدایت کی۔اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ آپ اپنی سیٹوں پر چلیں جائیں، اراکین سامنے سے نہیں ہٹے تو وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ کورونا ایس او پیز کی دھجیاں اڑا رہے ہیں، اسپیکر صاحب میں نے آپ کے بھروسے پر یہاں آکر تقریر کی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں