گلگت (پی این آئی) گلگت بلتستان اسمبلی تحلیل ہوگئی، گلگت بلتستان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے پانچ سال مکمل ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل ہوگئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں پاکستان مسلم لیگ ن کی حکومت کے پانچ سالہ حکومت مکمل ہونے کے بعد اسمبلی تحلیل ہوگئی ہے جس کے بعد نگران
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان میرافضل خان نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا ہے،گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال مقپون نے ان سے حلف لیا۔حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس گلگت میں منعقد ہوئی جس میں سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان،ممبران سابق اسمبلی گلگت بلتستان اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کیوزارت قانون نے وزراء،مشیروں، معاونین خصوصی اور پارلیمانی سیکرٹریز کو ڈی نوٹیفائی کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کردیاہے جس کے بعد وزرا ،مشیر اور معاونین خصوصی سابق ہوگئے ہیں۔اسلامی تحریک پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ عارف حسین واحدی نے کہا ہے کہ ہماری جماعت گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے گی، اس حوالہ سے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کی جا رہی ہے۔ بدھ کو جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ عہدیداران و کارکنان تیاری کر لیں۔ اس حوالہ سے پارلیمانی بورڈ کی تشکیل کی جا رہی ہے اور تمام حلقوں سے امیدواروں کے نام طلب کر لئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نگران حکومت کا اعلان ہو نا مستحسن اقدام ہے، توقع کرتے ہیں کہ نگران حکومت شفاف انتخابات کویقینی بنائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے سابق ڈی آئی جی پولیس میر افضل کو نگراں وزیراعلی گلگت بلتستان مقرر کرنے کی منظوری دی ہے۔ نگراں کابینہ کی تشکیل کیلئے وفاقی وزیر امور کشمیر نے متوقع نگراں وزیروں کو اسلام آباد طلب کرلیا۔ فاقی وزیر علی امین گنڈاپور متوقع وزیروں سے آج ملاقات کریں گے۔متوقع نگراں وزیروں کی لسٹ کو آج حتمی شکل دیدی جائے گی اور اب تک تین نگراں وزرا ایمان شاہ، ناصر زمانی، آفتاب اسماعیل کے نام فائنل ہوچکے ہیں۔ نگراں کابینہ تقریبا درجن وزراء پر مشتمل رکھنے کا امکان ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں