لاہور (پی این آئی) فواد چودھری حکومت سے مطمئن نہیں ہیں تو استعفیٰ دے دیں، صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے وفاد چوہدری کے انٹرویو پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چودھری سمجھتے ہیں کہ عمران خان ناکام ہو گئے، وہ وزیراعظم کا لحاظ کرتے ہیں تو ان کو شرم کرنی چاہیے۔ انہوں
نے مزید کہا کہ فواد چودھری خود کو زیادہ وژنری سمجھتے ہیں، میں نے انھیں 6 ماہ قبل سمجھایا تھا کہ باز آ جاؤ۔خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چودھری نے کہا تھا کہ کمزور لوگوں کو عہدوں پر لگانے کا نقصان عمران خان کی ذات کو ہوا، معلوم نہیں عمران خان کو کس نے مشورہ دیا کہ کمزور لوگوں کو لگائیں جو ہر بات کی ڈکٹیشن لیں، نوازشریف اور بےنظیر بھٹو نے اس لیے کمزور لوگوں کو اہم عہدوں پر لگایا کہ قیادت بچوں کو منتقل کرنا تھی، عمران خان کا تو یہ مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ عوام کی پی ٹی آئی کی حکومت اور وزیراعظم عمران خان سے توقعات نٹ بولٹ ٹھیک کرنے کے لیے نہیں بلکہ پورے نظام کی اصلاح کے لئے تھیں۔ ہماری اپنی کوتاہیاں ہیں کہ ڈیلیور نہیں کر سکے۔ وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے جہانگیر ترین اور اسد عمر کے درمیان رسہ کشی کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسد عمر کی وزارت جانے کے پیچھے کس کا ہاتھ تھا، پہلے جہانگیر ترین نے اسد عمر کو نکلوایا اور پھر اسد عمر نے جہانگیر ترین کی چھٹی کرادی۔وفاقی وزیر نے کہا تھا کہ جب پی ٹی آئی حکومت بنی تو جہانگیر ترین ،اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کے اختلافات اتنے بڑھ گئے کہ پولیٹیکل کلاس سارے کھیل سے ہی باہر ہوگئی اور جن لوگوں نے یہ خلا پر کیا وہ سیاست سے تھے ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے آنے والے لوگ نہ عمران خان کی سوچ سے ہم آہنگ ہیں اور نہ ان میں صلاحیت ہے۔ دوسری جانب وزیراعظم عمران خان نے تمام وزراء کو متنازعہ بیانات دینے دے روک دیا ہے۔ فواد چودھری نے کابینہ اجلاس میں وزیراعظم کو وضاحت دی کہ میرے بیان کو سیاق واسباق سے ہٹ کر چلایا گیا، حکومت کو متنازع بنانا میرا ارادہ نہیں تھا۔ جس پر وزیراعظم نے تمام وزراء کو ہدایت کی ہے کہ آئندہ کوئی متنازعہ بیان نہ دیا جائے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں