لاہور(پی این آئی) استعفیٰ دینے کی بجائے ہو سکتا ہے کہ عمران خان اسمبلیاں توڑ دیں۔ موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار ہارون الرشید نے انکشاف کیا ہے کہ عمران خان استعفیٰ شاید نہ دیں، بلکہ وہ شاید اسمبلیاں توڑ دیں۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک نا اہل اور کمزور
وزیراعظم ہو سکتے ہیں لیکن وہ ایک بہت مضبوط اپوزیشن لیڈر ہے۔مزید گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگار کی جانب سے عندیہ دیا گیا ہے کہ شاہ محمود قریشی نے پاکستان تحریک انصاف میں مکمل لابنگ کر لی ہے کہ ان کو وزیراعظم بنا دیا جائے اور وہ وزیراعظم کے لئے موجود صورتحال میں بہترین آپشن ہو سکتے ہیں کیونکہ کسی کو ان سے مسئلہ نہیں ہے اور وہ تمام پارٹیوں میں رہ چکے ہیں اور تمام پارٹیوں میں ان کے تعلقات بھی اچھے ہیں۔اس کے علاوہ بی این پی مینگل کے اتحاد ختم کرنے کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان اور اختر مینگل کی ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان کی سیاسی واپسی ہو رہی ہے۔ اگر بی این پی مینگل کا اتحاد ختم کرنا کسی سیاسی چال کا حصہ ہے تو بہت جلد ایک اور پارٹی حکومت سے الگ ہو سکتی ہے۔انہوں نے بغیر کسی پارٹی کا نام لئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ ایک اور پارٹی حکومتی اتحاد سے الگ ہو سکتی ہے جس کی وجہ سے حکومت کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ خیال رہے کہ کچھ دن قبل بلوچستان نیشنل پارٹی نے حکومت سے اتحاد کو ختم کر دیا تھا جس کے بعد عمران خان حکومت کے لئے مشکلات پیدا ہو رہی ہیں اور اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ شاید کوئی اور سیاسی جماعت بھی حکومتی اتحاد ختم کر دے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں