میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا، وزیراعظم عمران خان کی جانب سے جہانگیر ترین کیلئے سخت الفاظ کا استعمال۔۔دونوں میں کوئی رابطہ نہ ہو سکا

اسلام آباد (پی این آئی) سینئر صحافی ہارون رشید کا کہنا ہے کہ پہلے چینی کا بحران ہوا ہوا پھر آٹے کا بحران آ گیا اور اب پٹرول کا۔اگرچہ حکومت نے پیٹرول سستا کیا لیکن اس کا بحران پیدا ہوگیا ہے۔کوئی کام ڈھنگ سے نہیں ہو رہا ہے۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ سسٹم اور میرٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ, انتظامیہ اور عدلیہ

جبکہ پریس کو چوتھا ستون کہا جاتا تھا۔ان کے درمیان ملک کو ٹھیک چلانے کے لئے ہم آہنگی ہونی چاہیے۔اب ایسا لگ رہا ہے کہ حکومت اور عدلیہ ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے کھڑی ہیں۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے رہنما اعتزاز احسن کے بھائی کی تعزیت کے لیے وزیراعظم عمران خان اعتزاز احسن کے گھر گئے۔اس موقع پر جہانگیر ترین کا نام لے کر بہت سخت الفاظ استعمال کیے۔کہا کہ میں کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔چھوڑنا نہ چھوڑنا وزیراعظم کا کام نہیں عدالتوں کا کام ہوتا ہے۔دوسری جانب بتایا جا رہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان اور ان کے قریبی دوست جہانگیر ترین کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہو رہی۔ہ جہانگیر ترین لندن کے عین باہر اپنے نیو بری فام ہاؤس میں اپنے سیاسی مستقبل پر غور کر رہے ہیں۔عمران خان نے پی ٹی آئی کے سابق سیکریٹری جنرل اور اپنے مرکزی اسپانسر سے کئی ہفتوں سے کوئی بات چیت نہیں کی۔اس وقت دونوں کے درمیان کوئی رابطہ نہیں اور گرم جوشی اور اعتماد کے تعلقات موجود نہیں رہے۔جہانگیر ترین ایک چارٹرڈ طیارے سے دو ہفتے قبل لندن گئے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ علاج کے لیے لندن جا رہے ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر ترین اس بات سے خوش نہیں ہیں کہ ان کے ساتھیوں نے ان کے ساتھ کس طرح کا رویہ اختیار کیا ہے۔خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل جہانگیرترین روس سے آنے والی خصوصی پرواز کے ذریعے لندن روانہ ہو گئے تھے جس میں ان کے ہمراہ ان کے بیٹے علی ترین بھی گئے تھے۔ ان کے لندن جانے کے بعد جہانگیر ترین نے ایک وضاحتی بیان بھی سامنے آیا تھا جس میں ان کی جانب سے کہا گیا تھا کہ وہ علاج کے سلسلے میں لندن گئے ہیں، جلد واپسی کر لیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں