لاہور(پی این آئی) ان دنوں میں ان ہاؤس تبدیلی نا ممکن ہے۔ گزشتہ روز بی این پی کا حکومتی اتحاد ختم کرنے کے بعد تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ سمجھ رہے ہیں کہ اختر مینگل کے جانے سے ان ہاؤس تبدیلی آ جائے گی، لیکن ایسا ممکن نہیں ہے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ خوش ہو رہے
ہیں، وہ جتنی مرضی کوشش کر لیں لیکن ابھی الیکشن نہیں ہو سکتے۔بات کرتے ہوئے تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ، پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی سوتنوں والی لڑائی ہے، اختر مینگل کے جانے سے عمران خان کو نقصان تو ہوا ہے اور چند نا دان لوگوں کی وجہ سے ہوا ہے، جب آپ کسی کے ساتھ کوئی معاہدہ کرتے ہیں تو اسے 100 فیصد نہیں تو کم از کم 50 فیصد تو مکمل کرنا چاہیئے، لیکن حکومت اس میں بری طرح ناکام ہو گئی ہے جس کی وجہ سے اختر مینگل نے گزشتہ روز اتحاد ختم کر دیا ہے۔اس کے علاوہ انہوں نے خوشی منانے والوں کے بارے میں کہا ہے کہ وہ جتنی مرضی کوشش کر لیں لیکن ابھی الیکشن نہیں ہو سکتے اور ان ہاؤس تبدیلی نہیں آ سکتی۔ یاد رہے کہ بی این پی مینگل سے پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی کا اعلان کر دیا تھا۔ ایوان میں خطاب کرتے ہوئے اختر مینگل کی جانب سے اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے ہمارے ساتھ کئے ہوئے معاہدے کو پورا نہیں کیا۔بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگست 2018 کو پہلا معاہدہ ہوا،شاہ محمود،جہانگیرترین اوریارمحمدرند نے دستخط کئے، ہم نے2 سال تک اس معاہدے پرعملدرآمد کا انتظارکیاہے۔ ان کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہم مزید انتظار کرنے کو بھی تیار ہیں، لیکن حکومت کچھ کرے تو سہی، وہ لوگ کرتے کچھ بھی نہیں ہیں۔ اپنے ساتھ کئے گئے معاہدوں پر بات کرتے ہوئے اختر مینگل کی جانب سے ایوان میں سوال بلند کیا گیا ہے کہ ان دونوں معاہدوں میں کوئی بتادےکہ کوئی بھی ایک غیرآئینی مطالبہ ہے؟ کیوں آج تک اس پر عمل درآمد نہیں ہوا ؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں