اسلام آباد(پی این آئی) کورونا کے علاج کے لئے موثر دوا ڈیکسا میتھا سون کی قیمت میں 100 فیصد اضافے کے بعد اسلام آباد انتظامیہ نے متحرک ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس حوالے سے ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے جس کے مطابق ڈیکسامیٹھاسن کی قیمتوں میں اضافے یا اسے منافع بخش
بنانے کے لئے جمع کرنے پر ، فارماسسٹ کو ہورڈنگ ایکٹ 1977 ، ڈرگ ایکٹ 1976 اور ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی پاکستان 2012 ایکٹ شیڈول2 کے تحت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔اس کے علاوہ تمام میڈیکل اسٹورز کا س بات کا پابند کر دیا گیا ہے کہ وہ ڈیکسا میتھاسون کی خرید و فروخت کے حوالے سے اپنے پاس ہر قسم کا ریکارڈ رکھیں۔ قیمت میں اضافے اور مارکیٹ سے ڈیکسا میتھاسون کے غائب ہونے کے بعد اس حوالے سے میڈیکل اسٹورز مالکان کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ منگل کی رات سے ہی اس دوا کی ڈیمانڈ شروع ہوگئی اور بدھ کی دوپہر تک یہ ختم ہوگئی ہے۔ڈیکسا میتھا سون پر ذخیرہ اندوز فعال ہوگئے ہیں اور انہوں نے مارکیٹ سے دوا اٹھانا شروع کردی ہے۔ تا ہم اس حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر ہول سیل فارما آرگنائزیشن کی جانب سے حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ انجیکشن کے غائب ہونے کا ںوٹس لیا جائے اور ان تمام افراد کو گرفتار کیا جائے جو اس کو مہنگا کرنے میں ملوث ہیں۔ دوسری جانب پاکستان کیمسٹ اینڈ ڈرگ ایسوسی ایشن کےسینئر وائس چیئرمین عبدالصمد بڈھانی کے مطابق ڈیکسا میتھا سون انجکشن کی ہول سیل قیمت 450، ریٹیل قیمت 528 روپے تھی لیکن آج جیسے ہی ذخیرہ اندوزی شروع ہوئی تو اس کی قیمت 800 سے 1000 تک چلی گئی ہے اور اس کی فروخت روک دی گئی ہے جبکہ لاہور میں اس کی قیمت 2000 سے 3000 ہزار ہونے کا خدشہ ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں