اسلام آباد (پی این آئی) کراچی میں حادثے کا شکار ہونے والے پی آئی اے کے طیارے میں کوئی فنی خرابی نہیں تھی، طیارہ ساز کمپنی ایئربس کی جانے والی تحقیقات کی کچھ تفصیلات منظر عام پر آگئیں، پی آئی اے حکام نے رپورٹ موصول ہونے کی تصدیق کر دی۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں گذشتہ ماہ پی آئی اے کے
طیارے پی کے 8303 کے المناک حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں طیارہ ساز کمپنی ایئربس نے اے 320 جہاز میں کسی قسم کی فنی خرابی نہ ہونے کا عندیہ دیا ہے۔اس حوالے سے پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے تصدیق کی ہے کہ ائیربس کمپنی کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات کی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ حکومت پاکستان کی جانب سے کی جانے والی حتمی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ہی پی آئی اے اپنااپنا لائحہ عمل طے کرے گی۔بتایا گیا ہے کہ ائیربس کمپنی نے دنیا کی تمام ائیرلائنز کو کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقات رپورٹ سے مطلع کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ یورپی طیارہ ساز کمپنی نے اپنے رپورٹ میں لکھا ہے کہ ایئربس کی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اے 320 جہاز چلانے والی کمپنیوں کو کوئی نئی سفارش نہ کی جائے۔ سول ایوی ایشن کے ماہرین کے مطابق اس کا مطلب یہ ہے کہ طیارہ ساز کمپنی نے حادثے کا شکار ہونے والے جہاز میں کوئی فنی خرابی نہیں پائی ہے۔ ماہرین کے مطابق اگر طیارہ حادثے کی تحقیقات کے دوران جہاز کے کسی حصے میں خرابی سامنے آئے تو طیارہ ساز کمپنی وہ خرابی دور کرنے تک ساری دنیا میں الرٹ جاری کر کے اس طرح کے طیاروں کو گراؤنڈ کرنے کی ہدایت کر دیتی ہے۔تاہم ائیربس کمپنی کی جانب سے ایسا کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 22 مئی کو لاہور سے کراچی جانے والی پی آئی اے کی پرواز پی کے 8303 کراچی ائیرپورٹ پر لینڈنگ سے کچھ لمحے قبل ہی آبادی میں گر کر تباہ ہوگئی تھی۔ اس حادثے میں سوائے 2 افراد کے، سوار دیگر تمام افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ حکومت نے اعلان کر رکھا ہے کہ جلد اس حادثے، اور ماضی میں ہوئے فضائی حادثات کی رپورٹس بھی منظر عام پر لائی جائیں گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں