اسلام آباد(پی این آئی)خطے کی صورتحال نازک ہو گئی، شاہ محمود قریشی نے بڑی طاقتوں سےرابطے شروع کر دیئے، حکمت عملی تیار،وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے روس کے ہم منصب سرگئی لاؤروف سےٹیلی فونک رابطہ کر کےکورونا وبائی صورتحال اوردو طرفہ تعلقات و دیگر باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال
کیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کوروناکےباعث روس میں جانی نقصان پرروس کے وزیر خارجہ سےاظہار تعزیت کیا ۔وزیرخارجہ نے وباسےنمٹنےکیلئےعالمی سطح پرمربوط اورمشترکہ کاوشیں بروئےکار لانے کی ضرورت پر زور دیا۔وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہپاکستان، روس کے ساتھ اپنے تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔شاہ محمود قریشی نے روس کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو کثیر الجہتی اور مزید مستحکم بنانے کیخواہش کا اظہار کیا۔وزیر خارجہ نےڈیٹ ریلیف کی فراہمی کی تجویز سے متعلق روسی وزیر خارجہ کو آگاہ کیا ۔دونوں وزرائے خارجہ کےمابین افغانستان کی صورتحال سے متعلق بھی تبادلہ خیال ہوا۔وزیرخارجہ نے اس حوالے سے کہا کہ پاکستان،افغان امن عمل میں مصالحانہ کردار خلوص نیت سےاداکرتاچلاآرہا ہےاور کرتا رہے گا،بھارتی قابض افواج کا مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت تشویشناک ہے، کوروناکی وجہ سےمقبوضہ کشمیر کےشہری دہرےلاک ڈاون کی صعوبت برداشت کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بھارتی قابض افواج فرضی آپریشنزمیں کشمیریوں کاماورائے عدالت قتل عام کر رہی ہے،بھارت کا اپنے ہی ملک میں بسنے والی اقلیتوں سےرویہ تضحیک آمیز ہے، بھارتی سرکارکا بھارتی مسلمانوں کو کرونا وبا کا ذمےدارقرار دینا انتہائی قابلِ مذمت ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہعالمی برادری کوبھارت کے اس منفی رویے کا فوری نوٹس لینا چاہیے۔دو طرفہ تعلقات کے فروغ کیلئےدونوں وزرائے خارجہ نے باہمی روابط کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں