بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن اور وفاقی وزیر مراد سعید کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی

اسلام آباد(پی این آئی)بجٹ پر بحث کے دوران اپوزیشن اور وفاقی وزیر مراد سعید کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ، قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید اور اپوزیشن کے درمیان تلخ کلامی اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس کو وقتی طور پر ملتوی

کردیا گیا۔منگل کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے گفتگو شروع کی تو اپوزیشن کی جانب سے احتجاج شروع کردیا گیا۔مراد سعید نے اس موقع پر احتجاج ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ یہاں سے کوئی اٹھے اور دھمکیاں دی جائیں، اگر ایسا ہو گا تو پھر یہ لوگ بھی بات نہیں کر سکیں گے۔’یہ کوئی طریقہ نہیں کہ آپ اپنی تقریریں جھاڑیں اور یہاں پر کسی نے آغاز بھی نہ کیا ہو اور آپ اٹھ کر شور مچانا شروع کردیں۔اس موقع پر مراد سعید کے ساتھ ساتھ قائم مقام اسپیکر قاسم سوری بھی برہم نظر آئے اور انہوں نے اپوزیشن اراکین کو بیٹھنے کا مشورہ دیا۔مراد سعید نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل میں 50سال کے عرصے میں پہلی مرتبہ سال میں دو مرتبہ کشمیر کے مسئلے پر بحث ہوتی ہے اور کشمیر جو جسے بھارت اپنا اندرونی مسئلہ سمجھتا تھا، آج وہ بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کا مقدمہ جس انداز سے عمران خان نے لڑا اس طرح سے کبھی نہیں لڑا گیا۔اس موقع پر اپوزیشن نے پھر شور شرابا کیا تو مراد سعید نے کہا کہ اب میں کہوں گا کہ اپنی نواسی کی شادی پر کون مودی کو بلاتا تھا تو یہ کہیں گے یہ جواب دے رہا ہے، میں سوال کروں گا کہ جندال کو بغیر ویزہ کے کس نے مری آنے کی دعوت دی۔انہوں نے خواجہ آصف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی اس وقت ٹھیک نہیں ہو سکتی جب تک آپ کا وزیر خارجہ اور اس وقت کا وزیر دفاع باہر کسی کمپنی میں ملازمت کر رہا ہو کیونکہ پتہ نہیں چلے گا کہ اس کی وفاداری کس کے ساتھ ہے۔مراد سعید کے خطاب کے بعد اسمبلی میں شور شرابا شروع ہو گیا اور اپوزیشن اور حکومتی اراکین میں بحث چھڑ گئی۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے اراکین سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک دوسرے سے عزت و احترام سے پیش آئیں اور عزت سے پکاریں۔ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے کہا کہ میں کسی کی دھمکی میں نہیں آؤں گا اور ہاؤس قانون کے مطابق چلے گا۔اسپیکر نے اس موقع پر مسلم لیگ ن کے رانا تنویر حسین کو گفتگو کی اجازت دی لیکن اس موقع پر حکومتی اراکین خصوصاً مراد سعید نے انہیں بولنے کا موقع نہ دیا۔اس موقع پر اپوزیشن اور حکمران جماعت کے اراکین اسمبلی میں تلخ کلامی کے بعد ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔اس مرحلے پر مراد سعید کی جانب سے اپوزیشن اراکین کو کہا گیا کہ ‘او چور بیٹھو’ جس کے بعد احتجاج شدت اختیار کر گیا۔مراد سعید مستقل اپوزیشن اراکین کو کو چور کہہ کر مخاطب کرتے رہے اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے مجھے بات نہیں کرنی دی، اب میں انہیں بھی بات نہیں کرنے دوں گا۔ایوان میں ہنگامہ آرائی کے سبب اسپیکر قاسم سوری کو اجلاس 10منٹ کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں