لاہور(پی این آئی) یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز چوہے اور خرگوش پر اینٹی باڈی ٹیسٹ تجربے کا آغاز کر دیا ہے۔ اس حوالے سے بات کرتے ہوئے وائس چائنسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز پروفیسر جاوید اکرم نے اردوپوائنٹ لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہوں نے یہ تجربہ شروع کر دیا ہے جس کی کامیابی کی
صورت میں انہیں پلازمہ اور اینٹی باڈیز کے لئے انسانوں کی ضرورت نہیں ہو گی۔اینکر ڈاکٹر عفان قیصر کے سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم دنیا میں دوسری یونیورسٹی ہیں جو یہ تجربہ کر رہی ہے، اس کے لئے ہم مخصوس ماسک وغیرہ پہن کر تجربہ کر رہے ہیں، کامیابی کے حوالے سے ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا۔تا ہم مزید بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا ہے کہ جب مجھ سے گورنر پنجاب نے کئے جانے والے تجربوں کے بارے میں پوچھا تو مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہوا ہے کہ کورونا کی وبا سے نمٹنے کے لئے یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز نے اب تک 39 مختلف تجربے کرنا شروع کر دیئے ہیں جس کے بعد ہماری جانب سے یہی کوشش کی جا رہی ہے کہ اس کا کوئی موثر علاج یا حل نکال لیا جائے۔بات کرتے ہوئے پروفیسر جاوید اکرم نے بتایا ہے کہ اگر ان کا یہ تجربہ کامیاب ہو جاتا ہے تو مریضوں کا علاج کرنے کے لئے شاید انسانوں کی ضرورت پیش نہ آئے۔ خیال رہے کہ پاکستان میں جب سے پلازمہ سے مریضوں کے علاج کا سلسلہ شروع ہوا ہے، تب سے لوگوں نے اس کو بھی کاروبار بنا لیا ہے، پلازمہ کا بیگ بھاری قیمت میں فروخت کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے بہت سے مریض اپنا علاج نہیں کروا رہے۔پاکستان میں بھی ہر گزرتے دن کے ساتھ مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے جس کے بعد اس طرح کے تجربوں کی شدید ضرورت ہے۔ تاہم اب یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے وائس چائنسلر پروفیسر جاوید اکرم کی اردوپوائنٹ لائیو میں گفتگو کرتے ہوئے اس بات کا عندیہ دیا ہے کہ چوہے اور خرگوش پر اینٹی باڈی ٹیسٹ تجربے کا آغاز کر دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں