ہمارے پاس اب کرفیو کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ، کوروناوائرس کے بڑھتے کیسز کو روکنے کیلئے بڑا مطالبہ

لاہور(پی این آئی) چین کے شہر وہان سے شروع ہونے والے کورونا وائرس کی پاکستان میں بھی تباہ کاریوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی موضوع پر بات کرتے ہوئے اپنی یوٹیوب ویڈیو میں تجزیہ نگار مبشر لقمان نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب ہم وہاں کھڑے ہیں کہ ہمارے پاس کرفیو کے علاوہ کوئی راستہ

نہیں ہے۔ بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 3 ہفتے قبل عالمی ادارہ صحت کے ایک نا معلوم افراد نے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی تھی تو حکومت نے اسے تسلیم کیا تھا، لیکن اب جب ڈبلیو ایچ او نے پاکستان کی غلطیوں کی نشاندہی کی ہے تو ہم نے کہا ہے کہ عالمی ادارہ صحت کو کچھ نہیں پتا۔مبشر لقمان نے یہ سوال عوام کے لئے چھوڑ دیا ہے کہ اب سب خود اندازہ لگا لیں کہ ان معاملات پر کون سچ بول رہا ہے اور ہمارے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔بات کرتے ہوئے مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ کورونا وائرس سے صرف 2 فیصد لوگوں کی اموات ہوتی ہیں، میں آپ سب سے اور حکومتی ارکان سے سوال کرنا چاہتا ہوں کہ ہم 22 کروڑ کی آبادی کا ملک ہیں، کیا اب ہم 44 لاکھ لاشیں اٹھانے کو تیار ہیں؟ مبشر لقمان نے افسردگی کا اظہار کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ہے کہ حکومت کی جانب سے کارکردگی نہیں دکھائی جا رہی جس کی وجہ سے کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔اس وقت دنیا کے بیشر ممالک میں ابھی تک لاک ڈاؤن جاری ہے کیونکہ انہوں نے کورونا پر ابھی تک قابو نہیں پایا، مبشر لقمان کے مطابق پاکستان کو بھی ابھی سخت لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے۔ بلکہ تجزیہ نگار کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اب ہم وہاں کھڑے ہیں کہ ہمارے پاس کرفیو کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے، ہمیں کرفیو لگا کر ہی اس مہلک وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنا ہو گا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں