لاہور(پی این آئی) لاک ڈائون کے علاوہ کوئی چارہ نہیں، وزیراعظم عمران خان نے اعتراف کر لیا، سخت لاک ڈائو ن لگانے کا فیصلہ کر لیا، اب ایس اوپیز پر عملدرآمد کیلئے سختی کریں گے، ماسک کے بغیر کسی کو پبلک مقامات پر نہیں جانے دیں گے،وائرس کا پھیلاؤروکنے کیلئے ٹائیگرفورس اور پولیس کے ذریعے اقدامات
کریں گے۔ انہوں نے لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیرصحت کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ ایک تاثر تھا کہ ہم پھر سے لاہور کو لاک ڈاؤن کردیں، لاک ڈاؤن کا مطلب وائرس کا پھیلاؤ روکنے کیلئے ساری معاشی سرگرمیوں کو بند کردینا ہے، سنگاپور، تھائی لینڈ کی طرح ہمارا ملک ہوتا تو ہم فوری ملک کو لاک ڈاؤن کردیتے، کیونکہ آبادی بھی تھوڑی ہے، گھر بھر بڑے بڑے ہیں، امیر ملک ہیں۔لیکن ہمارے حالات ان ممالک کی نسبت مختلف ہیں۔ہندوستان اور بنگلا دیش بھی ایسے ہی ہے۔ہماری 20کروڑ عوام ہیں، جن میں 25 فیصد غربت کی لکیر سے نیچے ہیں، لاک ڈاؤن کی صورت نچلا طبقہ دیہاڑی دار سارا بوجھ ان پر پڑتا ہے، ایسے ممالک میں صرف حل اسمارٹ لاک ڈاؤ ن ہے، اسمارٹ لاک ڈاؤن بھی سوچ سمجھ کر کرنا ہے، تاکہ کورونا کا پھیلاؤ بھی رک جائے اور کاروبار بھی چلتا رہے، یہ بڑا مشکل کام ہے۔انہوں نے کہا کہ مجھے کہا جارہا ہے کہ سخت لاک ڈاؤن کرنا چاہیے تھا، آج نیویارک کا میئر کہہ رہا ہے کہ نیویارک کا لاک ڈاؤن سے دیوالیہ نکل گیا ہے۔ لیکن ہمارے جیسے ملکوں کے بڑے مسائل ہیں، بجٹ بنانے میں بڑے مسائل ہوئے۔ یہ الگ بات ہے کہ نیویارک کے ہسپتالوں پر بہت زیادہ پریشر تھا، اموات زیادہ ہوئیں۔ انہوں نے کہا کہ جتنی دیر ملک کو بند کریں گے، معیشت اتنی ہی تباہ ہوگئی، ہمارا اور نیویارک کے لاک ڈاؤن کا دورانیہ ایک جیسا ہے، اسی لیے بجٹ بنانے میں مشکل آئی۔کیونکہ اگر نیویارک کا دیوالیہ نکل گیا ہے تو ہماری بھی آمدنی کم ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں لاہور میں لوگوں کو بتانے آیا ہوں کہ احتیاط کریں، اگر احتیاط نہیں کریں گے تو وائرس پھیلے گا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں لوگوں کو کہتا ہوں کہ احتیاط کریں، اگر وائرس پھیلے گا تو بزرگو ں اور لوگوں کو خطرے میں ڈالیں گے۔میں آج اس نتیجے پر پہنچا ہوں، کہ سختی کرنا پڑے گی، ہم لاک ڈاؤن نہیں کریں گے بلکہ ہاٹ اسپاٹ علاقوں کو لاک ڈاؤن کریں گے، ان علاقوں میں ٹائیگر فورس کے ذریعے عمل کروائیں گے، ہم نے اس کا پھیلاؤ روکنا ہے۔فیصلہ کیا ہے کہ ایس اوپیز پر پوری طرح عمل کروائیں گے۔ پہلی چیز ماسک ہے، کسی بھی جگہ پر ماسک کے بغیر لوگوں کو نہیں جانے دینا۔آج ہم اس جگہ پر کھڑے ہیں کہ ہمارے لیے مشکل وقت ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم سے زیادہ ہندوستان مشکل میں ہے، کیونکہ ہم نے پورا لاک ڈاؤن نہیں بلکہ آسانیاں دیتے رہے، لیکن ہندوستان میں لاک ڈاؤن سے 34 فیصد لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں