لاہور(پی این آئی)سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ مگر مزدور کی ماہانہ اجرت کتنی ہو گی؟ وزارت خزانہ نے اعلان کر دیا۔۔ وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے جب ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا گیا تو پھر کم از کم اجرت میں اضافے کا بھی جواز نہیں بنتا ہے۔ میڈیا
رپورٹس کے مطابق وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ 2020-21ء میں معاشی حالات کے پیش نظر ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا، جو کہ حکومت کیلئے انتہائی مشکل اور غیرمقبول فیصلہ تھا۔کیونکہ کورونا کی صورتحال کے باعث معیشت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ حکومتی اخراجات کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہیں کیا گیا۔ جب ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا تو پھر مزدروں کی کم ازکم اجرت میں اضافہ کرنا بھی ممکن نہیں تھا۔اس لیے کم از کم اجرت 17 ہزار 500 روپے برقرار رکھی گئی ہے۔واضح رہے وفاقی بجٹ کے بعد حکومت پنجاب سوموار 15 جون کو صوبائی بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ معلوم ہوا ہے پنجاب نے بھی وفاقی حکومت کی پیروی کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ محکمہ خزانہ پنجاب کا کہنا ہے کہ وفاق کو دیکھتے ہوئے پنجاب حکومت بھی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ یا کٹوتی نہیں کرے گی۔اسی طرح پنجاب حکومت نے پنجاب پولیس کے مالی بجٹ 2020-21ء میں 27 ارب روپے کا کٹ لگا دیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ پنجاب پولیس نے پولیس افسران کی تنخواہوں اور شہریوں کی حفاظت کے لئے نئے مالی سال کے بجٹ میں حکومت سے ایک کھرب 58 ارب روپے کا مطالبہ کیا تھا۔ جبکہ حکومت نے بجٹ میں طلب کی گئی رقم میں 27 ارب روپے کا کٹ لگا کر پنجاب پولیس کے لئے ایک کھرب 31 ارب روپے مختص کئے ہیں۔اس حوالے سے پولیس کے ذرائع کا کہنا کہ پولیس کے بجٹ کا 80 فیصد تنخواہوں پر خرچ ہوجائے گا۔ جس کے بعد پنجاب پولیس شہریوں کی حفاظت پر ایک ہزار 97 روپے خرچ کرسکے گی۔ دوسری طرف حکومت کی جانب سے پنجاب پولیس میں لگائے جانے والے کٹ کی وجہ سے پولیس کو انویسٹی گیشن کی حد میں 18 ارب روپے ملنے کی بجائے کٹ کے تناسب سے رقم فراہم کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں