لاہور ائرپورٹ کے گرد 15 کلو میٹر میں غیر قانونی تعمیرات لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں، سول ایوی ایشن کو خط

لاہور(پی این آئی)لاہور ائرپورٹ کے گرد 15 کلو میٹر میں غیر قانونی تعمیرات لینڈنگ اور ٹیک آف کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں، سول ایوی ایشن کوخط۔ایئرپورٹ انتظامیہ نے لاہور ایئرپورٹ کے اطراف بلند عمارتیں اور کالونیوں کو طیاروں کے لیے خطرناک قرار دے دیا۔ ایئرپورٹ انتظامیہ نے لاہور ایئرپورٹ کے اطراف

بلند عمارتوں اور کالونیوں کو طیاروں کے لیے خطرناک قرار دے دیا، ایئرپورٹ منیجر اختر مرزا نے سی اے اے کو تحفظات سے تحریری طور پر آگاہ کردیا۔ایئرپورٹ منیجر نے خط میں کہا کہ ایئرپورٹ کے 15 کلو میٹر اطراف میں غیر قانونی تعمیرات کی گئی ہیں، لاہور بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی اور دیگر متعلقہ اداروں کو بارہا آگاہ کرنے کے باوجود کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔لاہور ایئرپورٹ منیجر کا کہنا ہے کہ ٹیک آف اور اپروچ ایریا کے گرد غیرقانونی تعمیرات کسی بھی وقت خطرناک حادثے کا باعث بن سکتی ہیں۔اختر مرزا کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی کے پاس غیرقانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی کا اختیار نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ کے ارد گرد جابجا بڑے بل بورڈز، اینٹینا اور عمارتیں خطرناک صورتحال اختیار کرچکی ہیں، ایئرپورٹ منیجر نے بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی غفلت پر نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔۔۔۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں