اسلام آباد(پی این آئی)اقتصادی امور کے ماہرین اور کاروباری حضرات نے مالی سال 21-2020 کے وفاقی بجٹ پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ماہرین اور کاروباری حضرات نے بجٹ کو مایوس کن اور روایتی قرار دیا تو کسی نے کاروباری حضرات کے لیے نئی بجٹ تجاویزکو نیوٹرل کہا ہے۔بجٹ پر معاشی ماہرین
اورممتازکاروباری حضرات کا کہنا تھا کہ بجٹ میں حکومت کی توجہ تعمیراتی اورسیاحتی شعبے میں نظر آئی۔ماہرین کے مطابق حکومت نے کسی نئے ٹیکس کا اعلان تو نہیں کیا لیکن مختلف شعبوں میں ٹیکس میں اضافہ کردیا گیا۔معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ حکومت کا ریونیوکا ہدف غیرحقیقی ہے اور کچھ عرصے بعد منی بجٹ آنے کا امکان ہے۔خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے مالی سال 21-2020 کے لیے 71 کھرب 37 ارب روپے کا وفاقی بجٹ پیش کیا ہے جس میں کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا گیا۔آئندہ مالی سال کے بجٹ کا کل حجم 71 کھرب 37 ارب روپے ہے جس میں حکومتی آمدنی کا تخمینہ فیڈرل بورڈ آف ریوینیو (ایف بی آر) کی جانب سے محصولات کی صورت میں 4963 ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کی مد میں 1610 ارب روپے رکھا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں