وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے دوران اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا، آٹا چور، چینی چور کے نعرے لگائے

اسلام آباد(پی این آئی)وفاقی بجٹ قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے دوران اپوزیشن ارکان نے زبردست ہنگامہ کیا، آٹا چور، چینی چور کے نعرے لگائے۔قومی اسمبلی میں مالی سال 21-2010 کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین اسمبلی سراپا احتجاج رہے جبکہ وہ اسمبلی میں پلے کارڈز بھی لے آئے جن میں حکومت

مخالف نعرے درج تھے۔وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر کی جانب سے مالی سال 21-2020 کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن اراکین بھی نعرے بازی کرتے رہے۔اپوزیشن اراکین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے کہ ’50 لاکھ گھر اور ایک کروڑ نوکریاں کہاں ہیں؟‘، ’زراعت برباد، کسان بدحال کیوں؟‘۔اسی طرح کورونا صورتحال کو دیکھتے ہوئے بھی اپوزیشن اراکین نے پلے کارڈز پر ’کورونا کمزور ہوگیا ہے؟‘، ’کورونا عام فلو نہیں‘، ’دھاندلی زدہ حکومت منظور نہیں‘ کے نعرے درج تھے۔پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ (ن) اور متحدہ مجلس عمل (ایم ایم اے) کے اراکین نے احتجاجی بینرز اٹھا رکھے تھے۔اپوزیشن اراکین کو بجٹ تقریر شروع ہونے کے باوجود بجٹ تقریر کی کاپیاں نہیں دی گئیں اور نہ ہی بجٹ کی پنک بکس بھی ارکان کو نہیں دی گئیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن اراکین نے ’آٹا چور‘، ’چینی چور‘ اور ’علی بابا چالیس چور‘ کے نعرے بھی لگائے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں