آنے والے دنوں میں اموات میں اضافہ ہوگا، وزیراعظم عمران خان نے عوام کو خبردار کر دیا

اسلام آباد (پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کورونا سے آنے والے دنوں میں اموات میں اضافہ ہوگا، ہمارے ایسے حالات نہیں جیسے بھارت میں ہیں، اپوزیشن والے بیرون ملک سے آئے اور ماسک پہن کر لیپ ٹاپ کے آگے بیٹھ گئے، اس سے تاثر یہ ملا کہ ملک مشکل میں ہے اور یہ اس صورتحال کو کیش

کرانے کے چکر میں ہیں۔ وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن میں سختی کا بھی عندیہ دے دیا۔کورونا وائرس کی صورتحال کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سےآئندہ دنوں میں کوروناسےاموات بڑھیں گی، جس طرح میری ٹیم نےموجودہ صورتحال میں اقدامات کیےاپنی ٹیم پرفخرہے، ہمارےآج وہ حالات نہیں جوبھارت میں ہیں، ہماری ٹیم نے جو اندازہ لگایا تھا اموات اس سے کم ہوئی ہیں ، ہم نے سوچا تھا کہ اس سے زیادہ برے حالات ہوں گے، جو اندازہ لگایا گیا تھا حالات اسی طرح چل رہے ہیں۔وزیر اعظم عمران خان نے اپوزیشن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا ایسالگتاہےکہ اپوزیشن والےچاہتےہیں کہ لاک ڈاؤن کےباعث معیشت بیٹھ جائے اور زیادہ اموات ہوں، یہ لندن سےبھاگے بھاگے آئے ماسک پہنا اورلیپ ٹاپ کے سامنے بیٹھ گئے کہ میں بتاؤں گا، تاثریہ ملاکہ ملک مشکل میں ہے اور یہ ان حالات کو کیش کرنےکی کوشش میں ہیں۔انہوں نے کہا اللہ کاشکرہےکہ آپ کی حکومت دباؤمیں نہیں آئی، وہ لاک ڈاؤن نہیں کیا جو ہمسائےنےکیا ہے ، ایک طرف ہمیں لوگوں کوکوروناسےاوردوسری طرف غربت سےبھی بچاناہے، پہلے دن سے یہ بات کر رہاہوں اورہمارےمخالفین تنقید کرتے رہے ہیں، خوش قسمتی سے ہمارے پاس 10 لاکھ نوجوانوں کی ٹائیگر فورس ہے۔وزیر اعظم نے ہمسایہ ملک کی صورتحال کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نےایک دم کرفیولگاکرملک بندکردیا جس کی وجہ سے 84 فیصد گھرانوں کو آمدنی میں نقصان ہوا، بھارت میں 34فیصدگھرانوں کو اس وقت امدادنہ دی گئی توان کاگزارہ نہیں ہوسکتا، لاک ڈاؤن کی وجہ سےبھارت میں آج یہ حالات ہیں کہ 3کروڑلوگوں کی نوکری چلی گئی، سروےکےمطابق بھارت کےلاک ڈاؤن سےامیرطبقےکوکوئی فرق نہیں پڑا۔وزیر اعظم نے لاک ڈاؤن میں سختی کا بھی عندیہ دے دیا اور کہا کہ جو ڈیٹا ہمارے پاس آرہاہے آج آپ سےکہہ رہاہوں اب ہم سختی کریں گے، ملک میں ایس او پیزپرعمل درآمد سےمتعلق روزرپورٹ آیاکرےگی اور جس علاقے میں ایس او پیز پر عمل نہیں ہوگا اس کو بند کردیں گے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں