اسلام آباد(پی این آئی) اوگرا نے ملک میں مصنوعی بحران پیدا کرنے والی آئل کمپنیوں کو لاکھوں روپے جرمانہ کر دیا۔ترجمان اوگرا عمران غزنوی نے پیٹرول کی مصنوعی قلت پر ہنگامی کارروائیوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ اوگراکی 22 انفورسمنٹ ٹیموں نے ملک بھر میں آئل ڈپوز کا انسکپشن کیا اور آئل کے
دستیاب اسٹاکس کاجائزہ لیا۔ترجمان کا کہنا ہے کہ خلاف ورزیوں پر قانون کے مطابق کارروائیاں شروع کر دیں گئی ہیں اور اسلسلے میں آئل کمپنیوں کو جرمانے کیے گئے ہیں۔نجی آئل کمپنیوں کو خلاف ورزیوں پر 50 لاکھ سے ایک کروڑ روپے تک جرمانے کیے گئے ہیں جب کہ مزید آئل کمپنیوں کے خلاف بھی ایکشن لیا
جارہا ہے۔واضح رہے کہ پی ایس او نے ملک میں پیٹرول کی کمی کے حقائق اور وجوہات سے آگاہ کیا تھا، پی ایس او کے مطابق اپریل میں آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا ذخیرہ انتہائی کم تھا جب کہ مئی میں طلب میں اضافہ کے باوجود کمپنیوں کے پاس دو سے تین دن کا تیل تھا۔پی ایس او نے پیٹرلیم ڈویژن کو لکھےخط میں بتایا کہ آئل مارکیٹنگ کمپنیاں تیل نہیں خرید رہیں اور بیشتر کمپنیوں کےپاس قواعد کے مطابق 21 دن کاتیل ذخیرہ نہیں تھا، کچھ کمپنیوں کی ذخیرہ اندوازی سے تمام بوجھ پی ایس او پر پڑگیا۔پی ایس او نےسفارش کی کہ تیل کا ذخیرہ نہ رکھنے والی کمپنیوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔دوسری جانب وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے ایف آئی اے کی جانب سے بھی آئل کمپنیوں کا دورہ کیا گیا جس میں مختلف آئل اینڈ گیس مینوفیکچرر کمپنیز کی جانب سے ذخیرہ اندوزی کا انکشاف ہوا۔ایف آئی اے کیماڑی اور وزیر اعظم کی بنائی گئی کمیٹی کا کہنا ہے کہ نجی کمپنیز نے جان بوجھ کر تیل سپلائی نہیں کررہی ہیں۔خیال رہے کہ اوگرا کی جانب سے پیٹرول پمپس پر بلا تعطل پیٹرول اور ڈیزل پہنچانے کے احکامات جاری کیے گئے تھے تاہم آئل کمپنیوں نے اوگرام کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں