اسلام آباد(پی این آئی)ماضی میں ایک جمہوری حکومت ججوں کی جاسوسی کی بنیاد پر ختم کی گئی، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کے ریمارکس۔جسٹس قاضی فائزعیسیٰ اور سندھ ہائی کورٹ کے جج جسٹس کے کے آغا کے خلاف صدارتی ریفرنس سے متعلق درخواستوں کی سماعت کے دوران 10 رکنی بینچ
کے رکن جسٹس مقبول باقر نے وفاق کے وکیل اور سابق وزیرِ قانون فروغ نسیم کو مخاطب کرکے کہا کہ انھیں یہ بات ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ماضی میں ایک جمہوری حکومت کواعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی جاسوسی کرنے پر ختم کیا جا چکا ہے۔واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم بےنظیر بھٹو کے دوسرے دورِ حکومت کو جب ختم کیا گیا تھا تو دیگر الزامات کے ساتھ یہ الزام بھی تھا کہ اُنھوں نے اعلیٰ عدلیہ کے ججوں کی جاسوسی کی تھی۔یہ الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس وقت کے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سجاد علی شاہ کے چیمبر سے جاسوسی کے آلات برآمد ہوئے تھے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں