اسلام آباد(پی این آئی)سٹیل مل سے ہزاروں ملازمین کو بے روزگار کرنے کے خلاف پیپلز پارٹی کا احتجاج، قومی اسمبلی کے ایوان میں بینر لہرا دیئے۔قومی اسمبلی میں سٹیل مل کو بند کرنے کے خلاف پی پی نے احتجاج کیا اور بینرز لہرا دیئے ایوان میں کرونا کے خوف کے سائے مسلسل منڈلاتے رہے جس کی وجہ سے
اراکین پارلیمنٹ کی محدود تعداد کو ایوان میں آنے کی اجازت پر اتفاق ہوا ۔ پی پی کے سید نوید قمر نے واضح کیا کہ جن کے ٹیسٹ نہیں ہونگے ان کو ایوان میں نہیں آنے دیا جائے گا ۔ اپوزیشن کی خاص طور پر پیپلز پارٹی کی جانب سے سٹیل مل کی بندش پر احتجاج کیا گیا اور پی پی اراکین رفیع اللہ کے پیچھے بینرز اٹھا کر کھڑے ہوگئے اور اسد عمر کے خلاف نعرے بازی اور ان سے استعفیٰ بھی مانگ لیا ۔ غریبوں سے روز گار چھیننے پر لوگ پی ٹی آئی حکومت کو معاف نہیں کریں گے ۔ قاسم سوری ڈپٹی سپیکر نے پی پی کے طرز عمل پر برہمی کا اظہار کیا اور کہاکہ بینرز ایوان میں لانے کی اجازت نہیں ہے۔ایم ایم اے نے بھی احتجاج کرنے کا موقع ہاتھ سے نہ جانے اور نشستیں کم لگانے کے ایوان سے واک آئوٹ کر گئے ۔ قومی اسمبلی میں جمعیت علماء اسلام (ف) سمیت دیگر بعض اپوزیشن جماعتوں نے سپیکر ڈائس کے سامنے دھرنا دیا۔ قومی اسمبلی میں جمیعت علماء اسلام (ف) کے اراکین نے پارلیمانی لیڈر مولانا اسعد محمود کی زیر قیادت سپیکر ڈائس کے سامنے ایوان میں ارکان کی تعداد محدود کرنے کے فیصلے کے خلاف احتجاجاً دھرنا دیا جبکہ ان کے ہمراہ پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن آغا رفیع اللہ سمیت بعض دیگر اپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کے حق میں پلے کارڈ اٹھا کر دھرنا دیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں