کورونا وائرس کی شدت میں کمی ہونیوالی ہے، پاکستانیوں کو اچھی خبر سنا دی گئی

اسلام آباد(پی این آئی) وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں، چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت

کے خط کے حوالے سے وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے حکومت جامع حکمت عملی پر عمل پیرا ہے، این سی او سی میں روز صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے، صوبوں کے ساتھ مل کر فیصلہ سازی کی جاتی ہے۔ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کی قیادت میں فیصلے باہمی مشاورت ہوتے ہیں، ہم معیشت کے لحاظ سے کم اور اوسط آمدن والے ممالک میں آتے ہیں۔ کرونا صورتحال پر عوام کے بہترین مفاد میں فیصلے کیے جاتے ہیں، زندگی اور روزگار دونوں بچانے کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دانستہ طور پر ملک میں آہستہ آہستہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی، دکانوں، مساجد، مارکیٹوں اور پبلک ٹرانسپورٹ میں ایس او پیز پر زور دیا۔ ماسک پہننے کو پورے ملک میں لازمی قرار دیا گیا۔ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ ہم نے انتہائی فعال ٹریسنگ ٹیسٹنگ کورنٹائن پالیسی متعارف کروائی، پالیسی سے وائرس کے پھیلاؤ والے علاقوں کی نشاندہی ہو رہی ہے۔ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے 700 مختلف مقامات موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکمت عملی کا ایک پہلو صحت کے نظام کو بہتر بنانا ہے، پالیسیاں، تجزیات اور معاشی حالات مد نظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔ عالمی ادارہ صحت اقوام متحدہ کے صحت عامہ کا تکنیکی ادارہ ہے۔ صحت پر اور موجودہ وبا کی روک تھام پر مل کر کام کر رہے ہیں، ادارے کے کام کے معترف ہیں۔معاون خصوصی کا مزید کہنا تھا کہ چند ہفتے بعد کرونا کیسز میں کمی آئے گی، اگر حالات خراب ہوئے تو لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔

close