کورونا کا علاج دریافت کرنے میں بڑی پیشرفت، ایکٹیمرا انجکشن کے اچھے نتائج سامنے آگئے، مزید ایک ہزار مریضوں پر انجیکشن کے استعمال کی اجازت دیدی گئی

لاہور (پی این آئی) وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا ہے کہ ایکٹیمرا انجکشن کے اچھے نتائج سامنے آئے ہیں، وزیراعلیٰ پنجاب نے ایک ہزار مریضوں پر انجکشن کے استعمال کی اجازت دی ہے، لوگ اپنے طور پر یہ انجکشن نہ استعمال کریں۔تفصیلات کے مطابق وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے

پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا لاہورمیں کورونا کیسز کی تعداد 19299 ہوگئی ، پنجاب میں آج کورونا کے 1916نئے کیسزسامنے آئے۔وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن میں نرمی کی تو لوگوں کا خیال تھا یہ وباچلی گئی، لوگوں کو آگاہ کیا یہ وبا موجود ہے ، ایس اوپیز پر عمل کرنا ضروری ہے، ایس اوپیز کی خلاف ورزی پر جرمانے کئے گئے ،دکانیں بند کی گئیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا اپنی حفاظت کرنا بھی عوام کا فرض ہے ، 50سال سے زائد عمر اور بیماریوں میں مبتلا افراد زیادہ متاثر ہورہے ہیں، صوبے کے اسپتالوں میں بیڈز اور وینٹی لیٹرز موجود ہیں ، ہم پہلے سے ہی کہہ رہے ہیں کہ کورونا کے کیسز تعداد بڑھے گی۔ان کا کہنا تھا کہ احتیاط ہی کورونا وائرس سے نجات کا واحد حل ہے، کورونا کی علامات پر مریض خود جانے کی کوشش نہ کرے ، کورونا کی علامات پر مریض کو ریسکیو1122 خود لیکر جائے گی، مشتبہ مریض خود اسپتال نہ جائیں تو ریسکیو1122سے رابطہ کریں۔صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ پنجاب میں کورونا کے مریضوں کا مکمل ڈیٹا موجود ہے، ڈینگی کی طرح یہ وبا بھی ہمارے ساتھ رہے گی، ہر مریض کو پی کے ایل آئی نہیں بھیج سکتے، وزیراعلیٰ نے کہا جہاں ایس او پیز کی خلاف ورزی ہو ایکشن لیا جائے۔ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ایکٹیمراانجکشن کےاچھے نتائج سامنے آئے ہیں ، کچھ مریضوں پر اس کا اثرہوا، پبلک سیکٹر اسپتالوں میں یہ انجکشن فری دیا جائے گا، پنجاب حکومت نے ایک ہزار مریضوں پرانجکشن کےاستعمال کی اجازت دی، لوگ اپنے طور پر یہ انجکشن نہ استعمال کریں۔انھوں نے مزید کہا کہ انجکشن کی مکمل ڈوز ایک لاکھ 2 ہزار روپے کی ہے، اسپتالوں کو آگاہ کردیا محکمہ صحت کی بغیر اجازت انجکشن استعمال نہ کریں، لوگ بلیک میں یہ انجکشن خرید کر گھر رکھ رہے ہیں۔وزیر صحت پنجاب کا کہنا تھا کہ ڈبلیو ایچ او کا الرٹ خط آیا ہے ، ڈبلیو ایچ او نے ایس او پیز پرعمل درآمد کرانے کا کہا ہے، ڈبلیو ایچ او جو مرضی کہے ہمیں مریضوں کا علاج بھی کرنا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ ہاں کرونا بڑھ گیا وہاں لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا، پنجاب میں سب سے زیادہ ٹیسٹ ہورہے ہیں، سب سے زیادہ لاہور کے بعد فیصل آباد، راولپنڈی ،ملتان میں کیسزہیں، ہراسپتال میں وافر مقدار میں پی پی ایز موجود ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں