اسلام آباد(پی این آئی)اسلام آباد پولیس اور ایف آئی اے نے امریکی بلاگر خاتون سینتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کر دیا،اسلام آباد پولیس نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے انکار کردیا جب کہ ایف آئی اے نے بھی اندراج مقدمہ کے لیے دائر درخواست خارج کرنے کی استدعا کردی۔
پیپلز پارٹی اسلام آباد کے صدر افتخار شہزادہ نے امریکی خاتون سنتھیا رچی کے خلاف مقدمے کے اندراج کے لیے رجوع کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اسلام آباد پولیس کے لیگل سیکشن کا کہنا ہے کہ سنتھیا رچی بظاہر تعزیرات پاکستان کے سیکشن 500 کے تحت بے نظیر بھٹو کی توہین کی مرتکب ہوئی۔لیگل سیکشن کے مطابق سنتھیا رچی کے خلاف کارروائی وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے دائرہ کار میں آتی ہے۔دوسری جانب اسلام آباد کی مقامی عدالت میں امریکی شہری سنھتیا رچی کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ہوئی جس میں ایف آئی اے نے جواب جمع کرایا۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔ایف آئی اے کے اسسٹنٹ ڈائریکٹرعدنان احمد خان لوہانی نے 2 صفحات پرمشتمل تحریری جواب جمع کرایا جس میں سنتھیا رچی کےخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست خارج کرنے کی استدعا کی گئی۔ایف آئی اے نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزار نے مقدمہ اندراج کی درخواست دی تو انہیں وضاحت کی گئی کہ وہ متاثرہ فریق نہیں، قانون کے مطابق متاثرہ شخص یا اس کا سرپرست ہی یہ شکایت داخل کرسکتا ہے، درخواست گزار اس معاملے میں شکایت کنندہ بن کرمقدمہ درج کرانے کا حق نہیں رکھتے۔خیال رہے کہ سنتھیا رچی نے سابق وزیر داخلہ رحمان ملک پر جنسی زیادتی جب کہ سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اور مخدوم شہاب الدین کی جانب سے خودکو ہراساں کرنے کا الزام لگایا ہے۔پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی جانب سے سنتھیا رچی کے الزامات کی سختی سے تردید کی گئی ہے اور پیپلز پارٹی نے امریکی خاتون کے خلاف عدالت سے بھی رجوع کرلیا ہے اور رحمان ملک نے انہیں ہرجانے کا نوٹس بھی بھجوایا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں