گلگت(پی این آئی)چار اضلا ع جہاں 8جون سے سخت لاک ڈائون نافذ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا،،،گلگت بلتستان میں مزید دو ہفتوں کے لیے سیاحت پر پابندی عائد کرنے کے ساتھ ساتھ، کورونا وائرس سے متاثرہ چار اضلاع (گلگت، سکردو، استور اور ہنزہ) میں 8 جون سے سخت لاک ڈاون نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق اتوار کے روز وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن کی صدارت میں اہم جلاس منعقد ہوا جس میں سیاحت کے لیے ایس او پیز پیش کیے گے تھے۔تاہم اس اجلاس میں طبی ماہرین سے مشاورت کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے کہ ’اس وقت حالات ایسے نہیں ہیں جن میں سیاحت کو کھولا جاسکے۔ اس سے عوام کی جانوں کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔‘انھوں نے بتایا کہ اجلاس میں فیصلہ ہوا ہے کہ سیاحت کے لیے ایس او پیز کی تیاری کا کام جاری رہے گا اور دو ہفتوں کے بعد کی صورتحال دیکھ کر سیاحوں کو گلگت بلتستان میں داخلے کی اجازت دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ہوگا۔اس دوران گلگت بلستان صرف سیاحوں ہی کے لیے نہیں بلکہ دیگر صوبوں کے شہریوں کے لیے بھی بند رہے گا۔فیض اللہ فراق کے مطابق اجلاس میں کورونا مریضوں میں اضافے کے پیشِ نظر فیصلہ کیا گیا ہے کہ آٹھ جون سے گلگت، سکردو، استور اور ہنزہ میں سخت لاک ڈاون ہوگا۔ اس دوران صرف میڈیکل سٹور، کھانے پینے کی دوکانوں کو سخت ایس او پیز کے تحت کھلے رہنے کی اجازت ہوگی۔گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان کے مطابق تعمیراتی کاموں سے متعلق کاروبار کو جاری رکھنے کی اجازت دی گئی ہے مگر وہ سخت نگرانی میں رہیں گے اور اگر ایس او پیز کی پابندی نہ ہوئی تو ان کو بند کیا جا سکتا ہے۔فیض اللہ فراق کے مطابق گلگت بلتستان حکومت وسائل کی کمی کے سبب تشویش میں مبتلا ہے اور حکومت نے اپنی ضروریات سے وفاق کو آگاہ کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہمارا مسئلہ سیاحت کھولنے کا نہیں ہے بلکہ اس وقت ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کورونا پر قابو پانا اور مریضوں کو سہولتیں فراہم کرنا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں