اسلام آباد(پی این آئی)چینی کی قیمت 52 روپے سے 90 روپے تک کیسے پہنچی؟ پی ٹی آئی حکومت سے ن لیگی احسن اقبال کا سوال،پاکستان مسلم لیگ ن کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ شوگر انکوائری اس بات کی نہیں تھی کہ سبسڈی کس نے دی؟سبسڈی تو دنیا کا ہر ملک زراعت کے شعبے میں دیتا ہے، یہ
انکوائری تو اس لیے تھی کہ شوگر کی قیمت 52روپے سے 90 روپے تک کیسے پہنچی؟حکومت اپنی چوری کوچھپانےکیلیےمسئلےکوکنفیوز کررہی ہے،پی ٹی آئی دورمیں چینی قیمت بڑھی، بتایاجائے کس کس نے فائدہ اٹھایا؟۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا کہ جب ملک میں چینی کی کمی تھی پی ٹی آئی حکومت نےاس کی اجازت دی،حکومت اپنی چوری کوچھپانےکیلیےمسئلےکوکنفیوز کررہی ہے،چینی بحران میں جس کےنام آئےان کانام ای سی ایل میں کیوں نہیں ڈالاگیا؟۔احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن کےدورمیں چینی کی قیمت مستحکم تھی ،پی ٹی آئی دورمیں چینی قیمت بڑھی بتایاجائے کس کس نے فائدہ اٹھایا؟ چینی کی قیمتیں بڑھنےکاذمے دارکون تھا یہ نہیں بتایا گیا،حکومت پہلےان چوروں کوپکڑےجنہوں نے چینی منہگی کی۔احسن اقبال نے کہا کہ اخباری اطلاعات کے مطابق ترقیاتی بجٹ کو 1400 ارب پہ لایا جارہا ہے یعنی جو دو سال پہلے ہمارے دور کا ترقیاتی بجٹ تھا،اس سے 600ارب روپے کی کٹوتی ہے.احسن اقبال نےکہاکہ لوگوں کو سمجھ آچکا ہےکہ پاکستان میں سب سے بڑی کرپٹ پی ٹی آئی کی حکومت ہے،وہ وزیر جس نے ادویات کا اسکینڈل کیا، اسے آپ نے پارٹی کا سیکریٹری جنرل لگا دیا.انہوں نے کہا کہ نیب جتناآزادہےآج پاکستان کےہرشہری کوپتاہے،نیب کی آزادی کاسارازوراپوزیشن پرچلتاہے،عمران خان نیب کوہدایات دیتےہیں تونیب اپوزیشن کیخلاف سرگرم ہوجاتاہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں