اسلام آباد(پی این آئی)چینی کی سب سڈی کا معاملہ کریمنل انویسٹی گیشن کے لیے نیب کو بھیجنے کا فیصلہ، بلا امتیاز کارروائی کرے گا، شہزاد اکبر کی پریس کانفرنس، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ شوگر بحران پر سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جا رہا ہے، نیب اس میں
کرمنل انویسٹی گیشن کرےگا، چاہےکوئی بھی سیکریٹری یاوزیرہو سب کےخلاف ایکشن ہوگا.اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگر انڈسٹری کے لوگ من پسند زیادتیاں کررہےتھے ،شوگر انڈسٹری کے اہم لوگوں کا سیاسی اثرورسوخ تھا جب چینی کی قیمت بڑھی تو عمران خان نے عوام سے وعدہ کیا کہ تحقیقات کی جائیں گی، سیاسی رہنماؤں نے اپنی شوگرملز بناکرہیرپھیر کی یہ ڈھکی چھپی بات نہیں، غریب کا احتساب اور استحصال ہر کوئی کرتا رہا ہے لیکن اب چاہے کوئی بھی شخص کتنا ہی طاقتور کیوں نہ ہو جواب دینا پڑےگا۔انہوں نے کہا کہ طاقتور انسان کا احتساب کرنا بہت بڑا قدم ہے یہ وزیراعظم کا فیصلہ ہےکوئی کتنا بڑا طاقتور ہو اسکا احتساب ہوگا مگر یاد رکھیں احتساب اس وقت تک نہیں ہوسکتا جب تک شفافیت نہ ہو، جب شوگرانکوائری کمیشن کی رپورٹ آئی توااسے منظرعام لایاگیا اور کس چیز پر ایکشن لینےجارہےہیں وہ بھی عوام کےسامنے ہونا چاہئے۔معاون خصوصی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نےفیصلہ کیاتھاکہ کمیشن رپورٹ پر پورا ایکشن پلان بنے، میں نے شوگر انکوائری کمیشن کی روشنی میں سفارشات وزیراعظم کو دیں اور فیصلہ ہواوزیراعظم سےمنظوری کے بعدپھراس پرعمل درآمدکیاجائے، شوگر انکوائری کمیشن پر ایکشن پلانز کو وزیراعظم صاحب نے منظور کر لیا ہے۔شہزاداکبر نے کہا کہ پہلے مرحلےمیں قوانین کی خلاف ورزی کرنےوالوں کےخلاف ایکشن ہوگا، دوسرا ریگولیٹری فریم ورک میں تبدیلیاں لانی ہیں اور تیسرا مرحلہ شوگرکی قیمتوں میں پیداواری لاگت پر لانا ہے۔معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ شوگر بحران پر سبسڈی کا معاملہ نیب کو بھیجا جا رہا ہے، نیب اس میں کرمنل انویسٹی گیشن کرےگا اگر شوگرملز نےسبسڈی کی مدمیں کوئی غلط کام کیا ہے تو وہ بھی نیب دیکھےگی، شوگرکمیشن رپورٹ کے مطابق 29ارب روپے کی سبسڈی کامعاملہ نیب کو بھیجا جا رہا ہے، ہمارے دورسمیت 5سال میں دی گئی سبسڈی کو نیب میں بھیج رہےہیں جب کہ سبسڈی کی مد میں کس نے کیا فائدہ اٹھایا نیب اس کی تحقیقات کرےگا۔انہوں نے بتایا کہ سبسڈی سے فائدہ اٹھانے والوں میں 90سے زائد شوگر ملیں ہیں، شوگرملز میں انکم اور سیلز ٹیکس فراڈ کا معاملہ ایف بی آر کو بھجوایاجا رہا ہے، انکم ٹیکس کم دینے اور بےنامی ٹرانزکشن کامعاملہ ایف بی آرکو دیا جا رہاہے ،اس معاملے پر ایف بی آر کو 90دن کے اندرکارروائی اور ریکوری شروع کرنے کا کہا جا رہا ہے۔سابق وزیراعظم کے الزامات پر شہزاد اکبر نے کہا کہ شوگر رپورٹ کے بعد شاہدخاقان عباسی نے پورامعاملہ اپنے اوپر لےلیاہے، شاہدخاقان عباسی نے سلیمان شہبازکی ایما پر 20ارب سبسڈی دے کر عوام کو چونا لگایا، شاہدخاقان عباسی صاحب آپ کے دن گنے جاچکے ہیں، شاہدخاقان عباسی صاحب پکڑے جاچکےہیں وہ 20 ارب سبسڈی کا جواب دیں، شاہدخاقان عباسی نےشوگرسبسڈی مدمیں سب سےبڑی زیادتی کی۔پیپلزپارٹی کی اے پی سی پر ردعمل دیتے ہوئے وزیراطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ احتساب کا شکنجہ اب اپنے حتمی مراحل میں ہے ، بلاول بھٹو کی آل پارٹیز کانفرنس ہورہی ہے ابھی توبہت کچھ ہوگا، یہ اصل میں آل پارٹیزکانفرنس نہیں بلکہ آل شوگر ڈیڈیز کانفرنس ہے، احتساب کا عمل سخت ہوتا ہے تو بلاول کواےپی سی یاد آجاتی ہے، بلاول کو معلوم ہی نہیں ان کی حکومت کو وفاق نےکیا کیا دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں