اسلام آباد (پی این آئی)کورونا کیسز میں تشویشناک حد تک اضافہ، وفاقی دارالحکومت میں سخت ترین لاک ڈائون لگانے پر غور شروع۔تفصیلات کے مطابق آج وزیراعظم عمران خان کے زیر صدارت کورونا وائرس کی وبائی صورتحال پر اجلاس میں لاک ڈاؤن سخت کرنے کے حوالے سے غور کیا گیا ہے۔ اجلاس میں فیصلہ
کیا گیا ہے کہ عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تلقین کی جائے گی، عملدرآمد نہ کیا گیا تو لاک ڈاؤن سخت کیا جائے گا۔اعلیٰ سطح اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں عوام کو کورونا وائرس سے بچانے کیلئے ضابطہ اخلاق پر عمل کرانے کی تلقین کی جائیگی۔ صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی سیاسی قیادت عوام کو ایس او پیز پر عملدرآمد کی تلقین کریگی۔ دوسری جانب وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی، اصلاحات و خصوصی اقدامات اسد عمر نے کہا ہے کہ ایس او پیز عملدرآمد پر کسی قسم کی نرمی نہیں برتی جائے گی، سخت انتظامی اقدامات ملک کے طول و عرض میں شروع کئے جا رہے ہیں جس کا مقصد حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی پر سخت سرزنش کرنا ہے تاکہ مارکیٹس، ٹرانسپورٹ اور صنعتی شعبوں میں کورونا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے کیونکہ ان علاقوں میں کورونا کے پھیلاؤ کا خدشہ سب سے زیادہ ہے، تمام صوبوں میں عوام کو یہ واضح پیغام پہنچایا جائے کہ حکومت سماجی فاصلوں اور حفاظتی تدابیر کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف انتظامی کارروائی شروع کرنے جا رہی ہے۔بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنل سینٹر (این سی او سی) میں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ قومی رابطہ کمیٹی میٹنگ کے منٹس میں اس بات کی تصحیح کی گئی کہ رضاکارانہ طور پر حفاظتی اقدامات پر عملدرآمد اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کو یقینی بنایا جائے گا۔ اس ضمن میں این سی سی کی تمام صوبوں کو بھرپور حمایت حاصل ہے، تاجروں کو ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کرنا ہو گا اور عملدرآمد نہ کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں