اسلام آباد (پی این آئی)ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی، وزیراعظم عمران خان نے نواز شریف کی وائرل ہونے والی تصویر دیکھ کر کیا کہا؟ برس پڑے۔۔۔ وزیراعظم عمران خان نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی تصویر پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف باہر سیروتفریح کررہے ہیں، ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں
آتی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں ملکی سیاسی، معاشی امور اور کورونا کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔پی آئی اے طیارہ حادثے، تحقیقات اور میتوں کی شناخت کے عمل پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں وفاقی بجٹ 21-2020ء سے متعلق پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ہے۔ ٹڈی دل حملے پرکابینہ کو این ڈی ایم اے اورحکام وزارت فوڈ سیکیورٹی نے مشترکہ بریفنگ دی۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے این سی سی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے چیئرمین نیشنل شپنگ کارپوریشن کراچی کی تقرری، سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کے چیف ایگزیکٹو آفیسرکی تقرری، اور جی ایچ پی ایل کےمنیجنگ ڈائریکٹرکی تقرری کی منظوری دے دی ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر طارق بشیرچیمہ نے چودھری برادران پر نیب کیسز کے باعث کابینہ اجلاس میں شرکت نہیں کی تھی۔ اجلاس میں فواد چودھری، فیصل واوڈا اورمراد سعید نے گندم اسکینڈل کے ذمہ داران کو سامنےلانے کا مطالبہ کیا۔ جس پروزیراعظم اور وفاقی کابینہ نے احتساب کے عمل کوجاری رکھنے پراتفاق کیا۔ اجلاس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی سوشل میڈیا پر وائرل تصویر کا تذکرہ ہوا کہ ملک کا بیڑہ غرق کرنے کے بعد نوازشریف باہر سیروتفریح کر رہے ہیں۔جس پر عمران خان نے کہا کہ ایسے لوگوں کو شرم بھی نہیں آتی۔ اسی طرح اجلاس میں وزیراعظم نے مشکل مالی صورتحال کے پیش نظر کفایت شعاری اپنانے کی ہدایت کی ہے۔ اجلاس کے حوالے سے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کابینہ اجلاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شوگرمافیا کو نہیں چھوڑا جائے گا۔ کابینہ میں فیصلہ کیا گیا کہ شوگرمافیا کےخلاف گھیرا تنگ کیا جائےگا۔بدعنوانوں کی گرفتاری کاسلسلہ 1985سے شروع ہوگا۔ اسی طرح کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ گندم کی رپورٹ پربھی کارروائی ہوگی۔ تمام لوگوں کی بدعنوانیاں سامنے لائیں گے۔ بدعنوانوں، شوگرمافیا، منی لانڈرنگ، اسمگلرز کے خلاف گھیرا تنگ ہوگا۔ کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کونہیں چھوڑا جائے گا۔ میں نے کہا کہ مفادات کے ٹکراؤ والوں کو کابینہ میں نہیں بیٹھنا چاہیے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں